اسلام آباد (ساجد چوہدری) وزارت آئی ٹی حکام نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائےآئی ٹی کو بتایا ہےکہ پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل کا ڈرافٹ فائنل کرنے کے بعد تمام سٹیک ہولڈرز سے شیئر کر دیا ہے، سٹیک ہولڈرز کی طرف سے یقین دہانی ہو جانے پر یہ بل بین الوزارتی کمیٹی میں جائے گا ، قائمہ کمیٹی نے شکایات کے ازالے کے حوالے سے پی ٹی سی ایل انتظامیہ اور وی پی این کے معاملے پر پی ٹی اے حکام سے بریفنگ طلب کرلی ، قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سید امین الحق کی زیر صدارت منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا ، حکام نے بتایا کہ پاکستان کی پرائیویٹ اور گورنمنٹ کمپنیز کے ساتھ مشاورت کے بعد بل میں ترمیم کی گئی ہے، گلوبل کمپنیز کی طرف سے کوئی اعتراضات سامنے نہیں آئیں گے ، فائیو جی سپیکٹرم کی نیلامی کیلئے کنسلٹنٹ ہائر ہو گیا ہے ،کسنلٹنٹ انڈسٹری کے ساتھ مشاورت کر رہا ہے، جنوری کے آخر تک رپورٹ ہمارے پاس آ جائے گی، اپریل کی آخر تک پراسس مکمل ہو جائے گا، ممبر کمیٹی عمر ایوب نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کا سہارا لیکر وی پی این کو بند کیا جارہا ہے، وی پی این کے بغیر آئی ٹی انڈسٹری نہیں چل سکتی ، ممبر پی ٹی اے ڈاکٹر خاور صدیق کھوکھر نے دعوی کیا کہ اس وقت ملک بھر میں انٹرنیٹ بغیر خلل کے چل رہا ہے ، کمیٹی رکن مختار ملک نے کہا عجیب بات ہے کہ پی ٹی سی ایل پراپرٹیز کو فروخت کر رہا ہے ، نمائندہ پی ٹی سی ایل نے بتایا کہ کوئی بھی پراپرٹی فروخت نہیں ہو سکی ، چیئرمین کمیٹی سید امین الحق نے ہدایت کی کہ پی ٹی سی ایل پراپرٹیز کو فروخت سے متعلق پالیسی کو شیئر کیا جائے ،پی ٹی اے حکام نے بتایا کہ انٹرنیٹ سست ہونے کا وی پی این سے کوئی تعلق نہیں ، قائمہ کمیٹی نے وی پی این کے معاملے پر بریفنگ طلب کرلی۔