کوئٹہ (پ ر) پشتونخوا نیپ کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات محمد عیسیٰ روشان نے کہا ہے کہ معصوم بچے مصور خان کاکڑ کی باحفاظت بازیابی حکومت کی ذمہ داری ہے صوبے کے اقوام وعوام کے پرامن جمہوری احتجاج کے باوجود حکومت اور اداروں کی بے حسی، غفلت اور مجرمانہ رویہ ناقابل برداشت ہے اور خدانخواستہ صوبے کے اقوام و عوام کو سخت احتجاج کی راہ پر مجبور کیا جارہا ہے جو اس صوبے کے اقوام وعوام اور اُن کے سیاسی جمہوری تحریکوں کے خلاف بدترین سازش کے مترادف ہے، کوئٹہ کے عوام اور تمام پارٹیوں کے کارکن آج جمعہ 02 بجے صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنے اور مظاہرے میں بھرپور شرکت کریں وہ معصوم بچے مصور خان کاکڑ کی باحفاظت بازیابی کے لئے جاری احتجاجی دھرنے سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ نام نہاد فارم 47 کی حکومتیں اختیارات سے محروم ہیں اور اُن کی بے حسی اور غفلت کے باعث قانون نافذ کرنے والے سول ادارے بھی اختیارات سے محروم ہوگئے ہیں جبکہ ملک اور صوبے میں آمرانہ قوتوں کی حکمرانی قائم ہے اور عوام کے سرومال کے تحفظ کی ذمہ دار بھی اب مقتدر قوتیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پشتونخوانیشنل عوامی پارٹی جنوبی پشتونخوا کے تمام اضلاع کی قیادت اور کارکنوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اپنے اضلاع میں آل پارٹیز تاجروں اور ٹرانسپورٹروں کے ساتھ فوری طور پر ہنگامی اجلاسوں کا انعقاد کریں اور 25 نومبر کو ہونے والے پہیہ جام کی تیاریاں شروع کریں۔