• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غزہ سے کمیونٹی روابط والے قصبے کا احتجاج، وزیراعظم سے جنگ بندی کا مطالبہ

لندن (پی اے) غزہ سے کمیونٹی روابط والے قصبے نے احتجاج کے دوران جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک ساحلی قصبے کے سیاست دانوں نے، جس کا غزہ کی ایک کمیونٹی کے ساتھ دوستی کا تعلق ہے، نے وزیراعظم کو ایک خط لکھا ہے، جس میں حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ مکینوں کے دباؤ کے بعد مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے بحران میں کام کرے۔ بدھ کے روز مشرقی سسیکس میں ہیسٹنگز بورو کونسل کے دفاتر کے باہر یہودی اور فلسطینی یکجہتی گروپوں کے کہنے کے بعد کونسل کے مکمل اجلاس سے قبل ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ غزہ کے تنازعے پر بحث کی تحریک کو چوتھی بار روک دیا گیا ہے۔ کونسلرز کو جنگ بندی کا مطالبہ کرنے کے لئے کالیں بڑھ رہی ہیں، بشمول مارچ میں ایک پچھلی میٹنگ، جو کہ اچانک ختم ہو گئی تھی، جب عوام کے ایک رکن نے نمائندوں سے پوچھا کہ کیا وہ اس موضوع پر کوئی تحریک لے رہے ہیں۔رہائشیوں نے اس سال المواسی، غزہ کے لوگوں کے لئے 22000 پاؤنڈزاکٹھے کئے، جس کے ساتھ ہیسٹنگز فرینڈز آف المواسی گروپ گزشتہ تین برسوں سے دوستی اور زبان کا تبادلہ کر رہا ہے، ہیسٹنگز اینڈ ڈسٹرکٹ فلسطین سالیڈیریٹی کمپین (ایچ ڈی پی ایس سی) نے کہا کہ بدھ کو ہونے والی میٹنگ سے قبل ہیسٹنگز جیوز فار جسٹس کے ترجمان نے مزید کہا کہ فلسطینیوں کے لئے انصاف، امن اور وقار کے لئے کھڑے ہونا اس قصبے کے لوگوں کیلئے بہت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ ہم ان کی حمایت میں کئے گئے اقدامات کے مثبت ردعمل کو دیکھ سکتے ہیں۔ اجلاس میں کونسل کی رہنما جولیا ہلٹن کے ذریعہ سر کیئر اسٹارمر کو ایک خط پڑھ کر سنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہیسٹنگز میں ہم اس المیے کو شدت سے محسوس کرتے ہیں۔ ہمارا قصبہ متنوع برادریوں کا گھر ہے، جن میں مشرق وسطیٰ سے تعلق رکھنے والوں کے ساتھ ساتھ برطانوی یہودی اور مسلمان باشندے بھی شامل ہیں۔ تنازعہ کی بازگشت یہاں محسوس ہوتی ہے اور ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ ہمارے درمیان تفرقہ نہ بو۔ خطے سے ہمارا تعلق گہرا ہے۔ اس تعلق نے ثقافتی تبادلے میں سہولت فراہم کی ہے اور انتہائی ضروری انسانی امداد فراہم کی ہے۔

یورپ سے سے مزید