• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گیٹ وِک ایئرپورٹ پر مشکوک پیکیج برآمد، 2 مشکوک افراد گرفتار

لندن (پی اے) گیٹ وِک ایئرپورٹ پر ʼمشکوک پیکیج برآمد، پولیس نے2افراد کو عارضی طور پر حراست میں لے لیا جبکہ ایک مشکوک پیکیج کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے گیٹ وِک ایئرپورٹ کے ساؤتھ ٹرمینل کو خالی کرالیا۔ ایئرپورٹ کے 2ٹرمینلز میں سے ایک ساؤتھ ٹرمینل کو جمعہ کو 10:55جی ایم ٹی پر بند کر دیا گیا جبکہ ایکسپلوسیو آرڈیننس ڈسپوزل ٹیم نے پیکیج کو محفوظ بنا دیا۔ سسیکس پولیس نے تصدیق کی ہے کہ 2افراد کو حراست میں لیا گیا تھا لیکن بعد میں انہیں اپنا سفر جاری رکھنے کی اجازت دے دی گئی۔ ٹرمینل دوبارہ کھول دیا گیا ہے لیکن مسافروں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ مزید تاخیر ہوسکتی ہے اور پروازیں منسوخ بھی کی جاسکتی ہیں۔ گیٹ وِک ایئرپورٹ کے ایک ترجمان نے بی بی سی کو بتایا کہ جمعہ کو پیکیج کی برآمدگی کے سبب پڑنے والے خلل کے بعد سے تقریباً 40پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں جبکہ اس ٹرمینل سے240سے زیادہ پروازیں شیڈول تھیں۔ مشکوک پیکٹ برآمد ہونے کی وجہ سے جمعہ کو ہزاروں مسافر ٹرمینل کے باہر تقریباً منجمد کرنے والے درجہ حرارت میں انتظار کرنے پر مجبور ہو گئے، جن میں سے کئی کو معلوم نہیں تھا کہ کیا ہو رہا ہے۔ بندش کے دوران کوسٹاریکا سے ساؤتھ ٹرمینل پہنچنے والےجان میتھر نے کہا کہ کوئی نہیں جانتا کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہمیں میں شمالی ٹرمینل لے جایا گیا، جہاں ہم نے امیگریشن کی کارروائی مکمل کی اور اپنا سامان جمع کیا۔ ایئرپورٹ یا سیکورٹی کے عملے نے ہماری کوئی مدد نہیں کی۔ کراوئڈن کے رہائشی مسٹر میتھر نے کہا کہ چونکہ ٹرینیں گیٹوک پر نہیں رک رہی ہیں، اس لئے انہیں ہورلی اسٹیشن تک پیدل جانا پڑے گا جو آدھے گھنٹے سے زیادہ کی مسافت پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بالکل مایوس کن صورت حال ہے، میں یہاں پھنس گیا ہوں۔ تاہم بعد میں ٹرینوں نے گیٹوک پر دوبارہ رکنا شروع کر دیا۔ ایک اور مسافر جبرائیل لیچے، جو روم جا رہے تھے، نے بتایا کہ جب وہ روانگی کے مقام پر پہنچے تو انہیں مسئلے کے بارے میں بتایا گیا۔ انہوں نے بی بی سی کو بتایا کہ 15منٹ بعد ہم نے پولیس کو آتے دیکھا اور پولیس نے ہمیں وہاں سے نکال دیا، ہم یہاں باہر شدید سردی میں ہیں۔ بہت سے لوگوں کو متبادل سفری پلان بنانے پر مجبور ہونا پڑا، جن میں ایملی فشر اور ان کے3دوست شامل ہیں، جنہوں نے لوٹن ایئر پورٹ سے روانگی کے لئے نئی ٹکٹ خریدنے پر 1,200پونڈخرچ کئے۔ ایملی نےبتایا کہ ہم صبح 11:00بجے گیٹوک ایئرپورٹ پہنچے، وہاں سینکڑوں لوگ باہر تھے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمینل بند ہے لیکن ایئرپورٹ کے عملے کا کہنا تھا کہ انہیں کچھ معلوم نہیں۔ جمعہ کو گیٹوک ایئرپورٹ سے کم وبیش100,000مسافروں کو آمدورفت کرنی تھی، جن میں سےکم وبیش نصف ساؤتھ ٹرمینل کے ذریعے سفر کر رہے تھے۔ اب مسافر احتیاطاً پر سکون ہیں کیونکہ وہ ساؤتھ ٹرمینل کی طرف جانے والی شٹل ٹرینوں میں سوار ہو رہے ہیں۔18سالہ عالیہ جو بارسلونا واپس جانے کی کوشش کر رہی ہیں، نے بتایا کہ جب تک ہم طیارے میں نہیں بیٹھ جاتے، ہمیں سکون نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے فکر ہے کہ بہت زیادہ پروازیں تاخیر کا شکار ہیں اس لئے شاید کچھ شاید روانہ ہی نہ ہو سکیں۔ گیٹوک ایئرپورٹ کے ترجمان نے کہا ہےکہ مسافروں کو اپنی پرواز کی صورتحال ایئرلائن سے چیک کرنی چاہئے۔

یورپ سے سے مزید