کراچی (نیوز ڈیسک) امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے گزشتہ ہفتے یوکرین کو اجازت دی گئی تھی کہ وہ امریکا کے جدید ترین اے ٹی اے سی ایم ایس میزائل استعمال کرکے روس کے اندر گہرائی تک حملے کرے۔ اس صورتحال کے پیش نظر امریکی فوج کے ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل مائیکل فلن نے نائب صدر کملا ہیرس پر زور دیا ہے کہ وہ صدر جو بائیڈن کو تیسری عالمی جنگ کی جانب ’’بے دھیانی‘‘ میں آگے بڑھنے سے روکنے کیلئے 25 ویں ترمیم کے تحت اقدام کرتے ہوئے صدر جو بائیڈن کو عہدے سے ہٹا دیں۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، اگرچہ واشنگٹن نے باضابطہ طور پر یوکرین کو ایسی اجازت دینے کی تصدیق نہیں کی لیکن روسی وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ یوکرین پہلے ہی روس کے برائنسک علاقے کو نشانہ بنانے کیلئے امریکی میزائلوں کا استعمال کر چکا ہے۔ سابق امریکی فوجی مائیکل فلن کا کہنا تھا کہ موجودہ ایوان نمائندگان کو چاہئے کہ وہ امریکا کو خطرے میں ڈالنے پر بائیڈن کا مواخذہ کرے۔ ایکس (ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ ان کے افسر بالا کا اس سے کم وجوہات کی بناء پر مواخذہ ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کملا ہیریس کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر 25ویں ترمیم کے تحت حاصل اختیارات استعمال کریں اور بائیڈن کو ہٹا دیں، بصورت دیگر صدر بائیڈن ملک کو بے دھیانی میں تیسری عالمی جنگ کی طرف دھکیل دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کملا ہیریس پر زور ڈالنا چاہئے کہ وہ آئینی دبائو ڈال کر بائیڈن کو عہدے سے ہٹائیں کیونکہ اس کا کمزور حافظہ اسے احتساب سے بچائے گا۔