تل ابیب(آئی این پی )اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو، فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیز میں اختلافات سامنے آگئے۔نیتن یاہو نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ فوج نے اہم معلومات کی مجھ تک رسائی روکی، مجھے اندھیرے میں نہیں رکھا جانا چاہیے تھا، یہ پہلی دفعہ نہیں کہ معلومات کی رسائی روکی گئی ہو۔واضح رہے کہ دو روز قبل نتین یاہو کے قریبی ساتھی پر معلومات لیک کرنے پر فرد جرم عائد کی گئی تھی جس پر نیتن یاہو نے الزام عائد کیا کہ معلومات لیک کیس کے ملزم کے ساتھ دہشت گردوں جیسا سلوک کیا گیا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے منی وزارتی کونسل کے ارکان پر جنگ کے چوتھے دن سے ایک قلعہ بند عمارت میں ہونے والے اجلاس سے تزویراتی فوجی معلومات کو لیک کرنے کا الزام لگایاہے۔نیتن یاہو نے کہا کہ مذاکراتی ٹیم اور اسرائیل میں انتہائی حساس ادارے معلومات لیک کرنے کے ذمہ دار ہیں۔خیال رہے کہ اسرائیل کو جنگ کے آغاز سے ہی لامتناہی مجرمانہ لیکس کا سامنا ہے۔