نادر شاہ
ہمارے نوجوان بہت باصلاحیت اور قابل ہیں۔ یہ وہ اذہان ہیں جو ستاروں میں کمند ڈال سکتے ہیں، جو کامیابیوں کی شاہراہ پر سب سے تیز دوڑ سکتے ہیں، جو ملک کا نام اپنے کارناموں کی بدولت روشن کر سکتے ہیں، بس انہیں مواقع اور مستقل مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ اُن کو درست راہ دِکھائی جائے، رہنمائی کے مواقع دئیے جائیں، حوصلہ افزائی کی جائے تو یہ ہرکام سرانجام دے سکتے ہیں۔
یہ پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں نوجوان ایک طاقت کی صورت میں موجود ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ان کی کیرئر کونسلنگ، سائیکالوجیکل مددفراہم کی جائے، انہیں حوصلہ دینا اور گولز سیٹنگ سکھانے کی ضرورت ہے۔ نوجوانوں کے لیے ایسے پروگرام تشکیل دیے جائیں، جس سے یہ اپنی قوت کو مثبت انداز میں ملکی ترقی کے لیے استعمال کرسکیں۔
موجودہ حکومت ملکی آبادی کے اس سب سے بڑے حصّے کی بہتری اور ترقی کے معاملے میں نہایت سنجیدہ دِکھائی دیتی ہے اور اس حوالے سے اس نے بعض اہم فیصلے بھی کیے ہیں۔ نوجوانوں سے بڑی توقعات وابستہ ہیں۔
پاکستان یوتھ پروگرام ایک ایسا ہی پلیٹ فارم ہے جس میں بے شمار آئیڈیاز اور پلاننگ موجود ہے اور سہولیات بھی باہم پہنچائی جا رہی ہیں کہ جس سے مایوسیوں کے بادل چھٹتے جائیں گے اور امید صبح نو جنم لے گی۔
یوتھ پروگرام کے پرچم تلے تعلیم، ملازمت کے مواقع، نوجوان نسل کو مثبت سرگرمیوں میں مصروف رکھنےکے لیےکھیلوں کے انعقاد کیے جارہے ہیں۔ ماحول کو بہتر رکھنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، یوتھ سکلز ڈویلپمنٹ پروگرام شروع کیا گیا ہے جس میں بے شمار تربیتی کورسز کروائے جا رہے ہیں جن سے مطلوبہ نتائج سامنے آرہے ہیں۔
وزیراعظم لیپ ٹاپ اسکیم کے ذریعے لاکھوں طالب علموں کولیپ ٹاپ دیے گئے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا، کہ’’ قوم کے روشن مستقبل کی کنجی نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے۔ میرا دل چاہتا ہے کہ ہر نوجوان کے ہاتھ میں لیپ ٹاپ دوں۔‘‘ تعلیم کے شعبہ کے لیےبھی بہت بڑا فنڈ وقف کیا گیا ہے۔
اسی طرح وزیراعظم یوتھ پروگرام کے زیر نگرانی کاروباری اور خاص طور پر ایگری کلچر بزنس کے لیے قرض اسکیم متعارف کروائی گئی ہے، جس سے لاکھوں نوجوانوں کو اپنا ذاتی کاروبار کرنے اور اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے میں مدد ملے گی۔ اسی طرح کھیلوں کے میدان کو آباد کرنے کے لیے تاریخی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت سپورٹ ٹیلنٹ ہنٹ اور لیگز شروع کی گئی ہیں جس سے نوجوانوں کو آگے آنے کا موقع ملے گا۔ کھیلوں میں دلچسپی رکھنے والے نوجوانوں کے لیے اکیڈمیوں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ ڈیجیٹل یوتھ ہب بنائے گئے ہیں۔
نیشنل یوتھ کونسل کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس سے چاروں صوبوں بشمول گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر شامل کیا ہے جس سے نوجوان نسل کو درپیش چیلینجز اور مسائل کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے اور اس کے تحت ان مسائل کو حل کرنا آسان ہوگا۔
اس سے نوجوان نسل میں موجود فرسٹریشن کو کم کیا جا سکتا ہے اور نوجوان نسل کے پاس ایک ایسا پلیٹ فارم ہوگا جس پر وہ کھل کر بات کر سکتے ہیں۔ کھیلوں میں حصہ لینے والے باصلاحیت کھلاڑیوں کے لیے بھاری فنڈز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔
یوتھ پروگرام کے تحت وومن ایمپاورمنٹ کے لیے قابلِ تحسین اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ دنیا میں ماحولیاتی تبدیلیوں کو سامنے رکھتے ہوئے گرین یوتھ موومنٹ کا آغاز کیا گیا ہے۔ یہ وہ مربوط اور منظم پروگرام ہیں جس کے زیر انتظام لاکھوں نوجوان اپنے روشن مستقبل کا تعین کر چکے ہیں۔ اور لاکھوں کی تعداد اس وقت بھی استفادہ حاصل کر رہی ہے۔
ایک خواب کی تعبیرقریب ہے۔ وہ دن دور نہیں جب پاکستان کا ہر نوجوان خود کفیل اور تعلیم یافتہ ہوگا۔ کھیلوں کے میدان آباد ہو رہے ہیں ،جب کھیلوں کے میدان آباد ہوتے ہیں تو اسپتال اور جیلیں غیر آباد ہو جاتی ہیں۔وہی قوم ترقی کرتی ہے جو تعلیم سمیت ہر شعبہ میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوائے۔
نوجوانوں میں بے پناہ صلاحیتیں ہیں، اس کو بروئے کار لا کر نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں کھیلوں کے مقابلوں میں بلکہ ہر میدان میں ملک کا نام بلند کر سکتے ہیں۔اس کے لیے یوتھ افیئرز اینڈ سپورٹس ڈیپارٹمنٹ بھی صوبائی سطح پر تشکیل دی گئی ہے۔
یہ تمام یوتھ پروگرامز ایک روشن کل کی ضمانت ہیں، نوجوان نسل کا روشن مستقبل پاکستان کی بقاء کا ضامن ہے۔ اس قوم اور ریاست کی واحد بقاء نوجوان ہی ہیں۔ یہی اصل قوت ہے، جسے بروئے کار لاتے ہوئے ہم پاکستان کو دنیا میں ممتاز مقام پر پہنچا سکتے ہیں۔