بریڈفورڈ (محمد رجاسب مغل ) یونیورسٹی آف بریڈفورڈ کی سوشل جسٹس سوسائٹی نے خواتین پرجنسی تشدد کے خلاف اقوام متحدہ کی 16دنوں کی مہم کےحوالے سے بریڈ فورڈ میں پہلی بار مختلف سرگرمیوں اور تقریبات کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ خواتین پر تشدد کے خاتمے کے بین الاقوامی دن 25 نومبر سے شروع ہونے والی یہ مہم 10 دسمبر کو انسانی حقوق کے دن پر ختم ہوگی ۔یونیورسٹی کی سوشل جسٹس سوسائٹی کے زیر اہتمام مختلف پروگراموں کے سلسلے میں ذاتی دفاع کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ پاکستان نژاد برٹش باکسر فلائی ویٹ عالمی چیمپئن تاصف خان نے اپنی کامیابیوں پر گفتگو کی اور خواتین کیلئے اپنے دفاع کے حوالے سے تربیتی سیشن کی قیادت بھی کی۔ 1990 کی دہائی میں رگبی کے کسی بھی کوڈ میں انگلینڈ کی نمائندگی کرنے والے اور تاریخ رقم کرنے والے برطانوی ایشیائی ڈاکٹر اکرام بٹ نے خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد کے خاتمے میں مدد کرنے کے حوالے سے اپنے جذبات کا اظہار کیا۔ اسلامو فوبیا کے حوالے سے حافظ محمد آزاد نے مختلف اسلامی پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اسلام امن پسند دین ہے جو خواتین کو برابری کی سطح پر حقوق فراہم کرتا ہے اور کسی بھی قسم کے تشدد سے منع کرتا ہے۔ سیکسٹین ڈیز آف ایکٹیوزم( sixteen days of activities) تقریبات کا اہتمام یونیورسٹی آف بریڈفورڈ کی سوشل جسٹس سوسائٹی کی صدر سمیعہ محبوب اپنی ٹیم اور سوشل ورک کے اسسٹنٹ پروفیسرز جل کرک مین ( Gill Kirkman اور برائن مچل ( Brian Mitchell )کی معاونت سے کر رہی ہیں۔ سمیعہ محبوب مغل اور دیگر منتظمین نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار بریڈ فورڈ یونیورسٹی میں سوشل جسٹس سوسائٹی کی جانب سے خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد کے خاتمے کے لیے 16 دنوں پر مشتمل خصوصی سرگرمیوں کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ یہ پروگرام اس بین الاقوامی مہم کا حصہ ہے جو اقوام متحدہ کی جانب سے ہر سال 25 نومبر سے 10 دسمبر تک منعقد کی جاتی ہے۔ اس پروگرام کا مقصد خواتین اور لڑکیوں کے خلاف ہر قسم کے تشدد کے خلاف کارروائی اور بیداری کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ان کا کہنا تھا یہ خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد کی کمپین محض سالہ دن نہیں بلکہ سال کے 365 دن جاری رہنی چاہئے ۔