مانچسٹر(نمائندہ جنگ)نئے سال 2025میں ٹی وی لائسنس فیس کی مد میں ممکنہ طو رپر بہت بڑے اضافے نے صارفین کو پریشانی میں مبتلا کر دیا۔ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ 2025 میں ٹی وی لائسنس کی فیس 5پاؤنڈ سے بڑھ کر 174.50پاؤنڈ کی جا رہی ہے۔ محکمہ برائے ثقافت، میڈیا اور کھیل (ڈی سی ایم ایس) نے کو اعلان کیا کہ ہزاروں مزید گھرانوں کو لائسنس فیس کی ادائیگی کیلئے تعاون کی پیشکش کی جائیگی ۔حکومت نے یہ بھی کہا کہ وزراء کارپوریشن کی مستقبل کی فنڈنگ کا جائزہ لینے کیلئے برطانوی ٹی وی کے چارٹر کا جائزہ لیں گے۔ ثقافت کی سیکرٹری لیزا نینڈی نے کہا کہ براڈکاسٹر کے طویل مدتی مستقبل کے بارے میں ایک ایماندار قومی بات چیت ہوگی۔ برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت نے کہا کہ وہ سادہ ادائیگی کی منصوبہ بندی (ایس پی پی) اسکیم کو وسعت دے گی تاکہ مالی مشکلات کا سامنا کرنے والے9ہزار اضافی گھرانوں کو سالانہ ادائیگی کو مزید قابل انتظام پندرہ اور ماہانہ قسطوں میں تقسیم کیا جا سکے ۔ٹی وی لائسنس کی قیمت 2022 میں کیے گئے معاہدے کے بعد 2027 تک ہر سال افراط زر کے مطابق بڑھنے کی وجہ سے ہے حکومت ماہانہ مہنگائی کی بجائے سالانہ مہنگائی کی شرح کا استعمال کرتے ہوئے اضافے کا حساب لگانے پر واپس آگئی ہے جو گزشتہ سال استعمال کی گئی تھی۔ ڈی سی ایم ایس نے کہا کہ وہ برطانوی ٹی وی ( بی بی سی) کے فنڈنگ ماڈل کے جائزے کو ختم کر رہا ہے جو گزشتہ حکومت نے قائم کیا تھا اور اپنے ماہر پینل کو ختم کر رہا ہے ۔چارٹر بی بی سی کے وجود کی شرائط اور مقاصد کا تعین کرتا ہے اور عام طور پر تقریباً ایک دہائی تک رہتا ہے۔ نینڈی نے کہا کہ بی بی سی ملک بھر کے گھرانوں کے لیے انتہائی ضروری پروگرامنگ فراہم کرتا ہے جس میں بچوں کی تعلیم، عالمی معیار کی تفریح اور برطانیہ کے تمام حصوں میں تمام لوگوں کے لیے قابل اعتماد خبریں شامل ہیں میں اسے آنے والی دہائیوں تک پھلتا پھولتا دیکھنا چاہتا ہوں۔