لندن (نمائندہ جنگ) جموں کشمیرلبریشن فرنٹ کے قائمقام چیئرمین راجہ مظفر نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کے بنیادی مطالبات کرنے والے سیاسی کارکنوں کی حالیہ آزاد کشمیر میں گرفتاریوں کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ جے کے ایل ایف کی پریس ریلیز میں کہا گیا کہ حکام امن پسند مظاہرین کو گرفتار کر رہے ہیں اور یہ اطلاعات مل رہی ہیں کہ جے کے ایل ایف کے رہنما سجاد ثانی، سید افتخار گیلانی، سید غفار گیلانی، عدیل ملک اور جبار ملک کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے خود مختار کشمیر کی حمایتی سیاسی تنظیموں سے وابستہ کارکنوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جو کہ انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ایک آرڈیننس کے ذریعے اجتماع کے حق کو محدود کرنا ناقابل قبول ہے اور جمہوری اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ یہ انتہائی ضروری ہے کہ جو لوگ انصاف اور برابری کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں، انہیں اپنی آرا کے اظہار کی آزادی دی جائے۔ فرنٹ نے تمام گرفتار افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے اور حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ تمام شہریوں کے حقوق کا احترام کریں تاکہ وہ بغیر کسی خوف کے جمع ہو سکیں اور اپنی آواز بلند کر سکیں۔ جموں کشمیرلبریشن فرنٹ آزاد کشمیر میں تمام گرفتار شدگان مظاہرین کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتا ہے۔ اور صدارتی آرڈیننس کی فلفور ختم کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ پریس ریلیز میں مزید کہا گیا کہ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کی طاہرہ توقیر، سردار امان، شکیل چوہدری، عابد راجوروی، مظفر کھوکھر، عبدالرحمان انقلابی، شعیب خالد، مہر چغتائی، سید افتخار گیلانی، سجاد احمد ثانی، رضوان راٹھور، ابرار احمد راٹھور، خضر عباس، سردار الطاف، انعام علی شاہ، ثقلین شاہ، فدا حسین، ماجد سدوزوئی، راجہ ناظم، زبیر قریشی، ایاز کریم، فائز قریشی، ظہیر احمد، شفیق چاچا، رضوان مرزا، تیمور راجہ، اعزاز گیلانی، سردار مشتاق، امان ادریس، روحان کشمیری، سردار فہد جمیل، صدام حیات، حنان بٹ، اسامہ میر، عمر صادق، نعیم خواجہ، صہیب صغیر اور مرتضی میر سمیت دیگر آزادی پسند رہنماؤں کیخلاف ایف آئی آر کی مذمت کرتے ہیں۔