لندن (پی اے) ا یک شخص، جسے سادہ مارس بار دیا گیا تھا، کو 2 پونڈ ہرجانہ ادا کردیا گیا۔ متعلقہ شخص کو یہ بار بغیر دستخط کے ملا تھا، جس پر اس نے آن لائن ایک طوفان برپا کر دیا تھا، اسے گزشتہ روز ہرجانےکے طور پر 2 پاؤنڈ مل گئے ہیں۔ ہیری سیگر کی اس مٹھائی کی تصویر نے ڈل مینز کلب کے فیس بک پیج پر ہزاروں ممبروں کی دلچسپی پیدا کی اور ایک نے اسے گھناؤنا قرار دیا۔ اس 34 سالہ کھلاڑی کا کہنا تھا کہ مارس ریگلی یوکے نے انہیں اس خامی کی کوئی وجہ نہیں بتائی لیکن گروپ کے ارکان کا کہنا ہے کہ بار ہوا کے ذریعے اڑائے جانے سے بچ گیا ہے۔ مارس ریگلی یوکے نے رواں ماہ کے اوائل میں کہا تھا کہ یہ بار اس کی پروڈکشن لائن سے نکل گیا تھا اور اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اب اس کو رکھا جا رہا ہے۔ بکنگھم شائر کے علاقے ایلس بری سے تعلق رکھنے والے سیگر اپنے دوستوں کے ساتھ برمنگھم میں کار شو دیکھنے جارہے تھے، انھوں نے راستے میں آکسفورڈ شائر کے علاقے میں تھیم سروس اسٹیشن سے چاکلیٹ بار خریدا تھا۔ انھوں نے کہا کہ میرے ای میل کرنے کی اصل وجہ یہ تھی کہ میں یہ دیکھنا چاہتا تھا آخر ہوا کیا تھا، میں صرف یہ دیکھنا چاہتا تھا لیکن انھوں نے اس کو مخفی رکھا۔ انھوں نے کہا کہ میرے خیال میں 2 پاؤنڈ بہت ہیں، ان سے میں مفت میں 2 بار حاصل کرسکتا ہوں، ہوسکتا ہے کہ وہ مجھے مزید کچھ بھیجیں لیکن میں ناشکرا نہیں ہوں، میں سمجھتا ہوں کہ جو کچھ ہوا، بہت شاندار ہوا اور مجھے 2 پاؤنڈ کا واؤچر مل گیا۔ مارس بار سب سے پہلے 1932میں برک شائر کے علاقے سلاؤ میں ہاتھ سے تیار کیا گیا تھا اور یہ اب بھی اس علاقے میں تیار کیا جاتا ہے۔ بعض لوگ جو مارس کی فیکٹریوں میں کام کرچکے ہیں، کہتے ہیں کہ یہenrober نامی ایک مشین سے تیار ہوتا ہے، جو ایک فوارے کے طرح بار، جس میں سے گزرتا ہے، غالباً وہ مشین سے باہر نکلتے وقت ٹاپ کے ساتھ ہوا میں اڑ گیا، مجھے نہیں معلوم کہ اس کے بعد ان کے ساتھ کیا ہوا، میرے خیال میں انھوں نے اسے کیک کی طرح مارس بار میں رکھا تھا۔