• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مذہبی، سماجی، صحافتی خدمات پر مختلف شخصیات کیلئے ایوارڈز

اوٹاوا( پ ر)کینیڈا میں’’آ بیٹر کمیونٹی فار آل کینیڈا پاکستان‘‘ کے زیر اہتمام شاندار تقریب منعقد ہوئی جس میں دنیا بھر میں امن کے فروغ اور مختلف مذاہب کے درمیان ہم آہنگی کے لیے نمایاں خدمات انجام دینے والی شخصیات کو ایوارڈز اور اسناد سے نوازا گیا۔ اس تقریب میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات نے شرکت کی، جنہوں نے اپنے اپنے شعبے میں انسانیت کے لیے غیر معمولی کام کیے ہیں۔یہ اعزازات اور اسناد مفتی سید عاشق حسین، ڈاکٹر ایچ سی نکی ڈی پینا، ریورنڈ فادر جیمز چنن، ریورنڈ ہیڈی راو ٹیقنما، پاسٹر چارلس آر پگ، ریورنڈ بشپ پیٹرک آگسٹین، فادر پیٹر آگسٹین، جاوید عنایت، پاسٹر جمیل ڈیوس، ریورنڈ سیموئیل میسی، البرٹ عروج بھٹی، نسرین چمن، ہیرلڈ ڈبلیو بیکر، نادیہ عاطف، پاسٹر جاوید عالم، نعیم سیموئیل، پاسٹر آصف بوٹا، نعمان ذکی، جیکسن شوکت، پاسٹر سعادت عمران حیات، اور دیگر کو ان کی امن کے لیے کی جانے والی خدمات پر دیے گئے۔اس موقع پر ʼʼآ بیٹر کمیونٹی فار آل کینیڈا پاکستانʼʼ کے رہنما ریورنڈ یوئیل بھٹی کی دنیا میں امن کے فروغ اور مختلف مذاہب کے درمیان ہم آہنگی کے لیے خدمات کو بھرپور سراہا گیا۔ مفتی سید عاشق حسین اور ریورنڈ فادر جیمس چنن نے ان کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ان کی محنت کی بدولت بین المذاہب ہم آہنگی اور دنیا میں امن کا پیغام مزید طاقتور ہوا ہے۔ریورنڈ یوئیل بھٹی نے ایوارڈز اور اسناد حاصل کرنے والوں کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ ان کی کامیابیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ دنیا میں امن قائم رکھنے کے لیے افراد کا کردار اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اپنی تمام تر توانائیاں انسانیت کے فائدے کے لیے وقف کرتے رہیں گے اور اپنے کام کے ذریعے دنیا بھر میں محبت، رواداری اور امن کے پیغام کو مزید پھیلائیں گے۔ایوارڈز کی تقسیم کے دوران مختلف شخصیات نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ دنیا میں امن کا قیام صرف بین المذاہب ہم آہنگی اور انسانیت کے لیے کام کرنے سے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے اپنی زندگیوں میں امن، محبت اور بھائی چارے کے پیغامات کو اپنانے کا عہد کیا۔یہ تقریب نہ صرف کینیڈا بلکہ پاکستان اور دنیا بھر کے لوگوں کے لیے ایک اہم پیغام لے کر آئی کہ امن اور ہم آہنگی کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنا وقت کی ضرورت ہے، اور اس کے لیے ہر فرد کا کردار اہم ہے۔اس موقع پر تمام شرکاء نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ان کا مقصد صرف ایوارڈز اور اسناد کا حصول نہیں، بلکہ دنیا بھر میں امن، محبت اور رواداری کے پیغام کو پھیلانا ہے۔ یہ ایوارڈز ایک حوصلہ افزائی ہیں تاکہ عالمی سطح پر انسانیت کے لیے مزید مثبت کام کیے جا سکیں۔اس اہم موقع پر لوگوں نے اپنے عزم کا اعادہ کیا کہ وہ امن کے قیام کے لیے اپنی خدمات جاری رکھیں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ دنیا کے مختلف حصوں میں امن قائم ہو سکے۔
یورپ سے سے مزید