کراچی(جمشید بخاری،خالدمحبوب) مدارس رجسٹریشن بل کی منظوری کے حوالے سے جمعیت علماء اسلام (ف) کی ڈیڈ لائن میں24 گھنٹے کا وقت رہ گیا ہےتاہم ممکنہ طور پر جے یو آئی اس ضمن میں آج اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی، اس ضمن میں اتحاد تنظیمات مدارس سے رابطےمکمل ہوگئے ہیں جبکہ سندھ میں بھی جے یو آئی کی قیادت کو کارکنوں سے رابطے کرکے اسلام آباد مارچ کی تیاری کے احکامات دے دئے گئے ہیں، جے یو آئی کے سربراہ نے پہلے ہی حکومت کو الٹی میٹم دے ریکھا ہے کہ اگر8 دسمبر تک مدارس بل منظور نہ ہوا تو اسلام آباد کا رخ کریں گے۔ اس ضمن میں جے یوآئی کے رہنما سندھ بھر میں عوامی رابطہ مہم اتوار کے لائحہ عمل کے بعد شروع کریں گے۔ے یو آئی کے مرکزی رہنما قاری عثمان نے جنگ کو بتایا کہ مدارس بل 26آئینی ترمیم کا حصہ ہے ، حکومت کو یہ بل ہر صورت منظور کرنا پڑے گا ،یہ تمام تنظیمات کامدارس کا بل ہے ،انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نااہل اور بوگس تو ہے ہی ، سونے پہ سہاگہ صدر مملکت نے مدارس رجسٹریشن بل کومسترد کر کے اس پر مہر بھی ثبت کردی ہے ،انھوں مزید کہا کہ ہم پر امن لوگ ہیں ملک اس وقت پرکسی مارچ یا احتجاج متحمل نہیں ہو سکتاہے ،حکومت بھی ہوش کے ناخن لے اور مدارس رجسٹریشن بل کومنظور کرئے کہیں ایسانہ ہو کہ اسرائیل مردہ باد کانفرنس حکومت مردہ باد میں تبدیل ہو جائے ۔ ایک جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے رابطہ کرکے انہیں تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے تو دوسری طرف حکومت کے سب سے بڑے اتحادی پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلال بھٹو زرداری نے ایک تقریب میں کہاہےکہ کچھ لوگ ملک کو انتہا پسندی کی طرف دھکیلنا چاہتے ہیں، میں نوجوانوں کو کھیلتے پڑھتے اور کام کرتے دیکھنا چاہتا ہوں ،بلاول بھٹو کےبیان سےظاہر ہوتا ہےکہ وہ مدارس رجسٹریشن بل کی منظوری کے حمایت میں نہیں ہیں ۔