دبئی (سبط عارف)متحدہ عرب امارات نے تمام اماراتی جوڑوں کیلئے جنوری 2025سے لازمی قبل از ازدواجی جینیاتی ٹیسٹنگ کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد "آئندہ نسلوں کی صحت کی حفاظت" کرنا ہے، یہ اقدام وزارت صحت اور روک تھام کی قیادت میں، ابوظہبی کے محکمہ صحت، دبئی ہیلتھ اتھارٹی، امارات ہیلتھ سروسز، اور دبئی ہیلتھ کے تعاون سے کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد جینیاتی امراض کی روک تھام اور عوامی صحت کو بہتر بنانا ہے۔یہ پروگرام حالیہ اماراتی حکومت کی سالانہ میٹنگز میں امارات جینوم کونسل کی ہدایات کے تحت منظور کیا گیا۔یہ ٹیسٹنگ پروگرام، جو 2022 میں ابوظہبی میں ایک پائلٹ کے طور پر شروع کیا گیا تھا، میں 800 سے زیادہ جوڑوں کی اسکریننگ کی گئی۔ نتائج میں 86 فیصد جوڑوں کو جینیاتی طور پر مطابقت پذیر پایا گیا، جبکہ 14 فیصد کو اضافی خاندانی منصوبہ بندی کے اقدامات کی ضرورت پیش آئییہ پروگرام جینیاتی خطرات کی جلد نشاندہی کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جس سے جوڑوں کو خاندان شروع کرنے کے بارے میں باخبر فیصلے کرنے میں مدد ملے گی۔یہ ٹیسٹ 570 جینز کا احاطہ کرتے ہیں جو 840 سے زیادہ طبی حالتوں سے وابستہ ہیں۔ ممکنہ جینیاتی تغیرات کا پتہ لگا کر، صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والے دائمی بیماریوں جیسے قلبی امراض اور ذیابیطس کے پھیلاؤ کو کم کر سکتے ہیں، جس سے طویل مدتی صحت کے بہتر نتائج حاصل ہوں گے۔