کراچی ( جنگ نیوز)سوئی ناردرن گیس پاور کمپنی لمیٹڈ ( ایس این جی پی ایل ) نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آج مورخہ 25دسمبر 2024کو دی نیوز انٹرنیشنل میں شائع ہونے والی خبرجس کا عنوان“مقامی گیس کی کٹوتیاں معیشت کو 4 ماہ میں 194 ملین ڈالر کا نقصان پہنچاتی ہیں”اور اس میں بیان کیے گئے کچھ بالخصوص مقامی گیس کے ذخائر کو درآمد شدہ RLNG کے حق میں بند کرنے سے متعلق حالیہ دعوے کچھ وضاحت کے متقاضی ہیں۔ کچھ حصے میں گیس کو اس وقت بند کیا گیا تھا جب پاور سیکٹر اپنی طلب کے مطابق RLNG نہیں اٹھا رہا تھا۔ تمام گیس پیدا کرنے والے ذخائر کھلے ہیں اور اپنی مکمل پیداواری صلاحیت کے مطابق گیس پیدا کر رہے ہیں تاہم رپورٹرخالد مصطفیٰ لکھتے ہیں کہ دی نیوز اپنی خبر پر قائم ہے ۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ پاور سیکٹر نے گزشتہ 4-5 دنوں سے اپنی طلب کے مطابق RLNG اٹھانا شروع کر دی ہے۔یہ واضح کیا جاتا ہے کہ SNGPL نظام اپنی پائپ لائنز میں زیادہ سے زیادہ 2 دن تک کی غیر استعمال شدہ RLNG سپلائی ذخیرہ کر سکتا ہے کیونکہ ملک میں کوئی علیحدہ گیس اسٹوریج کی سہولت دستیاب نہیں ہے۔گزشتہ 4 ماہ میں کی جانے والی مجموعی کٹوتی 100 MMCFD سے کم ہے جبکہ آج دی نیوز میں شائع ہونے والے عنوان "مقامی گیس کی کٹوتیوں سے معیشت کو 4 ماہ میں 194 ملین ڈالر کا نقصان" میں 329 MMCFD کٹوتی کا ذکر درست نہیں ہے۔کٹوتی صرف سال کے ان مہینوں میں کی جاتی ہے جب طلب کم ہو اور پاور سیکٹر دی گئی مؤثر طلب کے مطابق گیس نہ اٹھائے۔ گیس کے ذخائر زیادہ تر سال کے دوران بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں جبکہ گردشی قرضے کو گیس کی قیمتوں میں ایڈجسٹمنٹ کے ذریعے حل کر دیا گیا ہے۔