• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پیوٹن کا تیسری عالمی جنگ کی طرف اشارہ، پاکستان منصوبہ بندی کرے، ابوذر شاد

لاہور(آصف محمود بٹ ) لاہو رچیمبر آف کامرس کے صدر میاں ابوذر شاد نے کہا ہے کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے یوکرین کے ساتھ جنگ کے تناظر میں میں یورپ اور امریکہ کے ساتھ ساتھ اسرائیل کو بھی تنبیہ دے دی ہے جو واضح طور پر تیسری عالمی جنگ کی طرف اشارہ ہے جس پر حکومت پاکستان کو سنجیدگی سے غور کرنا اور بحران کی آمد کا انتظار کرنے کے بجائے ابھی سے منصوبہ بندی کرنی چاہیے کہ اگر ایسا ہوا تو ہمیں اپنی معاشی بقا کے لیے کیا کرنا ہوگا سیاسی مسائل سڑکوں کی بجائے پارلیمنٹ میں حل کرنا ہونگے ۔ اسرائیل کی پالیسی سے اختلاف کرتے ہوئے پیوٹن نے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ اس کی طرح دوسرے ممالک کو تباہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے جیسے اس نے فلسطین اور لبنان میں کیا ہے۔ روس کے نزدیک عالمی سطح پر حملوں کا مقصد دفاعی اقدامات ہونا چاہیے، نہ کہ کسی کے خلاف جارحیت۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ روس اتنا بڑا ملک ہے کہ دنیا کا کوئی بھی اتحاد اسے تباہ نہیں کر سکتا۔ روس نے ایٹمی حملوں سے بچاو ¿ کے لیے مکمل حفاظتی انتظامات کر رکھے ہیں، جو دنیا بھر کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ روس اپنی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے میں بہت سنجیدہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر روس فرانس، جرمنی، امریکہ کی ریاستیں یا یورپی ممالک پر ایٹمی حملہ کرتا ہے تو انہیں 24سے 72گھنٹے پہلے اطلاع دی جائے گی تاکہ شہری ان علاقوں سے نقل مکانی کر سکیں۔ پیوٹن نے کہا کہ ایران، یمن، لبنان، شمالی کوریا، بیلا روس اور چین پر کسی بھی حملے کو روس پر حملہ سمجھا جائے گا، اور اس پر فوری طور پر ردعمل دیا جائے گا۔ ان کا دعویٰ تھا کہ روس کے پاس انتہائی جدید اور تیز رفتار نیوکلیر میزائل ہیں جو کسی بھی دشمن کے شہر کو نشانہ بنا سکتے ہیں اور ان کا یہ دعوی حال ہی میں سچ ثابت بھی ہوچکا ہے جب روس کے ہائرپرسونک بیلسٹک میزائل نے ساڑھے تین سے پانچ کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے یوکرین میں ہدف کو نشانہ بنایا۔ روسی صدر نے کہا کہ اگر روس کو بھی عراق، لیبیا ،شام اور فلسطین سمجھ کر حملہ کیا گیا تو اس کا جواب نیوکلیئر حملے کی صورت میں دیا جائے گا۔
اہم خبریں سے مزید