کراچی (اسٹاف رپورٹر)چار روزہ سترھویں عالمی اردو کانفرنس اور جشن کراچی کے آخری روز ” ہاتھیوں کی لڑائی“ کے عنوان سے اجلاس کا انعقاد آڈیٹوریم I میں کیاگیا، مہمان خصوصی سینئر صحافی سہیل وڑائچ اور مظہر عباس تھے ، نظامت کے فرائض عاصمہ شیرازی نے انجام دیے ، اجلاس در اصل کتابوں کی رونمائی کا حصہ تھا جس میں سہیل وڑائچ کی کتاب "ہاتھیوں کی لڑائی" کی لب کشائی کی گئی، ان کی اس کتاب میں 2020سے لے کر 2023تک کے وہ تمام کالمز شامل ہیں جس میں انہوں نے سیاسی، جمہوری اور اسٹیبلشمنٹ سے متعلق بڑے فن سے تمام حقائق درج کیے ہیں ، عاصمہ شیرازی نے سوال کیا کہ اس کتاب میں ہاتھی سے مراد کون ہے؟ سہیل وڑائچ نے جواب دیا کہ انہوں نے اپنی کتاب کو ہاتھیوں سے اس لیے تشبیہ دیا کہ ہاتھی ایک بھاری جانور ہے اور جہاں بھی ہاتھیوں کی لڑائی ہوتی ہے وہاں سبزہ تباہ ہو جاتا ہے، ایسے ہی پاکستان کی زمین سرسبز ہے لہٰذا یہاں کی ہاتھیوں کی لڑائی میں بھی سبزہ ہی تباہ ہونا ہے، مظہر عباس نے کہا کہ سہیل وڑائچ کی کتاب میں اصل میں ایک ہاتھی طاقتور ہے اور دوسرا ہاتھی اسے چیلنج کر رہا ہے، مظہر عباس کا کہنا تھا کہ میرا آپ کا اور ہم سب کا کام ہے کہ نوجوان نسل کو سیاسی سمت دی جائے کیونکہ اگر نہیں دی گئی تو وہ انتہا پسندی اور شدت پسندی کی طرف چلے جائیں گے۔