کوئٹہ( اسٹاف رپورٹر)آل کوئٹہ رکشہ یونین کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے 4 اسٹروک رکشوں پر پابندی اور الیکٹرک رکشے چلانے کا فیصلہ ہزاروں خاندانوں کو فاقہ کشی پر مجبور کرنے کے مترادف ہے ، الیکٹرک رکشے ناکام ہیں جنہیں کسی صورت قبول نہیں کریں گے ، یہ بات آل کوئٹہ رکشہ یونین کے صدر لالہ یوسف خلجی ، ملک نعیم خلجی ، سینئر نائب صدر شاہ مراد یوسفزئی ، جنرل سیکرٹری طارق محمود ، رحیم خان ودیگر نے اتوار کو یونین کے زیراہتمام جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ مقررین نے کہا کہ آل کوئٹہ رکشہ یونین نے 2007 میں انتظامیہ کے کہنے پر ٹو اسٹرک رکشوں کو ختم کیا جس سے رکشہ مالکان کو کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ، اب کمشنر کوئٹہ ڈویژن و چیئرمین ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے کوئٹہ میں فور اسٹروک رکشوں پر پابندی عائد اور الیکٹرک رکشے چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کی مذمت کرتے ہیں ۔فور اسٹروک رکشے آلودگی پیدا نہیں کرتے انہیں ختم کرنے کا کوئی جواز نہیں ، جبکہ الیکٹرک رکشے ناکام ہیں جو ہمیں قبول نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ رکشوں سے ہزاروں خاندانوں کا روزگار وابستہ ہے جنہیں کسی صورت بے روزگار کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ،انتظامیہ فوری طورپر فوراسٹروک رکشوں کو ختم کرنے کا فیصلہ واپس لے ۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں غیر قانونی رکشوں اور سرکاری اہلکاروں کے رکشوں کے خلاف کارروائی کی جائے اور ڈرائیونگ لائسنس بنانے کے طریقہ کار کو آسان کیا جائے تاکہ ہر رکشہ ڈرائیور با آسانی لائسنس حاصل کرسکے ۔