لندن (پی اے) وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ قریبی تجارتی تعلقات سے نارتھ انگلینڈ کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔ وزیراعظم نے متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے ساتھ قریبی اقتصادی تعلقات قائم کرنے کیلئے مذاکرات کی غرض سے خلیجی ریاستوں کے دورے پر روانگی سے قبل کہا کہ ان کا بین الاقوامی ایجنڈا وطن سے شروع ہوتا ہے۔ مانچسٹر میں قائم گرافین کی اسپیشلسٹ کمپنی نے سعودی عرب کے ساتھ اپنی پراڈکٹ کے ایک بڑے پراجیکٹ میں استعمال کے حوالے سے ایک معاہدہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ برطانیہ کا ہر علاقہ اور قوم ہمارے تبدیلی کے منصوبے کے اثرات محسوس کرے گی، یہی وجہ ہے کہ میں اپنے ملک کی اقتصادی ترقی کو تیز کرنے کیلئے خلیجی ریاستوں کے ساتھ قریبی تعلقات استوار کرنے کی غرض سے، تاکہ ملک کے ہر کونے میں ترقی کے اثرات پہنچ سکیں، خلیجی ریاستوں کے دورے پر جا رہا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ میں اس بات کو یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہوں کہ بین الاقوامی سفارتکاری مقامی نتائج کو فروغ دے، چاہے اس بات پر تبادلہ خیال ہو کہ ہم برطانیہ میں بحالی کے کام میں کیسے مدد کر سکتے ہیں یا روزگار کے مواقع پیدا کرنے والے کاروباری معاہدوں کی مددکر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ میرا بین الاقوامی ایجنڈا گھر سے شروع ہوتا ہے۔ گرافین انوویشن مانچسٹر پیر کے روز گرافین سے بھرپور کاربن فائبر کی دنیا کی پہلی تجارتی پیداوار کے آغاز کا اعلان کرنے والا ہے۔ جدید مواد کو ماحولیاتی طور پر پائیدار سمجھا جاتا ہے اور اسے سعودی عرب کے نیوم منصوبے میں استعمال کیا جائے گا، جس کا مقصد ایک بہت بڑا شہری علاقہ تعمیر کرنا ہے۔ یہ ایک میگا پراجیکٹ کا حصہ، جسے دی لائن کہا جاتا ہے، برطانیہ ایک ایسے شہر کے قیام کا ارادہ رکھتا ہے، جو 100 میل سے زیادہ طویل ہوگا۔ تاہم رپورٹ کے مطابق بھاری اخراجات کی وجہ سے اس کا دائرہ محدود کر دیا گیا ہے اور قبائلی اراضی کی صفائی کے سبب انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں خدشات ہیں۔ اس معاہدے کے نتیجے میں گریٹر مانچسٹر میں تحقیق اور جدت کا مرکز قائم کرنے کے لئے 250 ملین پاؤنڈ کی سرمایہ کاری اور 1,000 سے زائد ہنرمند ملازمتیں تخلیق ہو سکتی ہیں۔ سر کیئر کو نیو کاسل اور سعودی عرب کے درمیان قریبی تعلقات پر مزید کام کرنے کی امید ہے، سعودی عرب انگلینڈکے ایک فٹ بال کلب کا مالک ہے۔ منصوبے کے مطابق برطانیہ اور سعودی عرب ایک بین الاقوامی ادارہ قائم کرنے کے لئے کام کریں گے جو صاف ہائیڈروجن پر تحقیق کرے گا، جس کی پشت پناہی یونیورسٹیوں کے ایک گروپ کے ذریعے کی جائے گی، جس میں نیو کاسل یونیورسٹی بھی شامل ہے۔ شمال مشرق کے میئر کم میک گنیس پیر کو سعودی عرب میں وزیراعظم کے ساتھ مذاکرات کے لئے شامل ہوں گے، جو ان کے متحدہ عرب امارات کے دورے کے بعد ہوں گے۔ سر کیئر کو خلیج کے دورے کے دوران سعودی عرب کے انسانی حقوق کے ریکارڈ کو بہتر بنا نے کے مطالبات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ 2024 میں سعودی عرب میں تقریباً 300 افراد کو سزائے موت دی گئی ہے، جو ایک سال میں اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ قانونی مہم چلانے والے گروپ ریپریو نے کہا ہے کہ وزیراعظم ان لوگوں کی زندگیاں بچانے میں مدد کر سکتے ہیں جو سزائے موت کے منتظر ہیں، جن میں 2 بچے بھی شامل ہیں۔