وٹفورڈ (نمائندہ جنگ) کشمیری رہنما پروفیسر محمد رفیق بھٹی، جموں کشمیر لبریشن لیگ کے مرکزی رہنما نجیب افسر، سابق کونسلر چوہدری محمد رشید، کشمیر رابطہ کمیٹی کے سابق صدر چوہدری محمد عظیم نے مشترکہ بیان میں آزاد کشمیر میں متنازع آرڈیننس کی واپسی کو عوام کے اتحاد، اتفاق اور نظم وضبط کی فتح قرار دیا ہے۔ رہنماؤں نے کہا آزاد کشمیر کی حکومت نے متنازع آرڈیننس کے ذریعہ آزادی اظہار کو خطرے میں ڈال دیا تھا۔ ریاست کے اندر جنگل کا قانون نافذ کر دیا گیا تھا جو انسانی حقوق کی پدترین خلاف ورزی تھی۔ ایکشن کمیٹی کو کریڈٹ جاتا ہے کہ اس نے عوام کے اتحاد سے آزاد کشمیر کی حکومت کو متنازع آرڈیننس واپس لینے پر مجبور کیا۔ رہنماؤں نے وزیراعظم آزاد کشمیر اور صدر آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر مستعفی ہو جائیں، آزاد کشمیر میں موجودہ ہائبرڈ رجیم حکومت عوام میں اپنا اعتماد کھو چکی ہے، رہنماؤں نے کہا موسمی حالات خراب ہونے کے باوجود جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی کال پر عوام جذبہ حب الوطنی سے سرشار ہو کر کالے قانون کی واپسی کیلئے کمر بستہ رہے، ثابت ہوا عوام کی طاقت کے سامنے ریاست جبر وستم پانی کا بلبلہ ثابت ہوتے ہیں۔