• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ہالینڈ کی ڈائری… راجہ فاروق
یورپ میں رہنے والے پاکستانیوں کیلئے یہ بڑی خوشخبری ہے کہ یورپی یونین نے پی آئی اے پر عائد پابندی ختم کردی۔ آج سے تقریباً ساڑھے4 سال قبل جولائی 2020میں اس وقت کے وفاقی وزیر ہوا بازی کی جانب سے پارلیمنٹ میں پائلٹس کی جعلی ڈگریوں کے انکشاف اور مشکوک لائسنسز کا سکینڈل سامنے آیا تھا جس پر یورپی یونین ائرسیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے سمیت تمام پاکستانی ائرلائنز پر یورپ اور برطانیہ آنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔ پاکستان کو اس پابندی کی وجہ سے بہت نقصان پہنچا ۔ معتبر ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ پابندی کی وجہ سے قومی ائرلائن کو سالانہ 40ارب روپے کا نقصان ہو رہا تھا ۔ علاوہ ازیں یورپ اور امریکہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی دیگر فضائی کمپنیوں کے ذریعے سفر کرکے یورپ اور پاکستان کے درمیان سات آٹھ گھنٹے سفر کو اٹھارہ سے بیس گھنٹوں میں سفری طویل صعوبتیں برداشت کرکے منزل مقصود پر پہنچتے تھے تاہم موجودہ حکومت کی بڑی کامیابی ہے کہ وہ اس پابندی کو ختم کرانے میں کامیاب ہو گئی امید ہے آنے والے دنوں میں امریکہ بھی یہ بندش ختم کر دے گا۔ ہالینڈ میں بھی آباد پاکستانیوں نے یورپی یونین کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ ہالینڈ اور پاکستان کے درمیان ہفتہ وار دو پروازیں تھیں جو آپریشن یورپی یونین کی پابندی سے پہلے بند کر دیا گیا تھا یہ آپریشن گزشتہ 40 سال سے جاری تھا۔ ایمسٹرڈیم سٹی مرکز میں پی آئی اے کی آفس و بلڈنگ ہے جو پی آئی اے کی ملکیت ہے اور مینجر کی رہائش بھی ہے۔ یاد رہے کہ پی آئی اے کے ایمسٹرڈیم آپریشن سے نیدرلینڈز ، بلجیم، لکسمبرگ میں مقیم پاکستانی استعفادہ حاصل کرتے تھے ۔ حکومت پاکستان سے درخواست ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ ایمسٹرڈیم اور پاکستان کے درمیان پی آئی اے کی ہفتہ وار پروازیں بحال کی جائیں جبکہ شنید ہے کہ فرانس اور پاکستان کے درمیان پی آئی اے جلد اپنا آپریشن بحال کررہی ہے۔ وطن عزیز پاکستان پاکستان اس وقت سخت سیاسی خلفشار کا شکار ہے جو ملکی ترقی میں بہت بڑی رکاوٹ ہے۔ علاقائی تعصبات، فرقہ وارانہ کشیدگیاں اور طبقاتی تقسیم ہمیں ایک قوم کی بجائے مختلف گروہوں میں بانٹتی نظر آتی ہیں۔ ملک خانہ جنگی کی طرف جا رہا ہے آئے دن ہڑتالیں ، جلسے جلوس، مارکٹائی آخر کیوں ان تمام مسائل کو مذاکرات سے حل کرنا ہوگا ہمارے سیاستدانوں کو ہوش کے ناخن لینے ہوں گے آپس میں مل بیٹھ کر تنازعات کو ختم کرنا ہوگا۔پاکستان ہے تو ہم ہیں خدارا رحم کریں قوم پر ہم اس وقت اندرونی خلفشار اور باہمی جھگڑوں کی وجہ سے تنزلی کا شکار ہیں ۔ ہر پاکستانی کو خلوص نیت سے پاکستان کا سوچنا ہوگا پاکستان اندرونی سیاسی خلفشار جلسے جلوسوں سے جہاں جانی اور مالی نقصان ہو رہا ہے وہاں ملک کی بھی رسوائی ہو رہی ہے۔ مسئلہ کشمیر جس کا پاکستان بہت بڑا وکیل ہے جس میں پاکستان کی ہر حکومت نے تنازع کو حل کرانے میں ہمیشہ کردار ادا کیا ہے ان دنوں تمام تر توجہ طلب مسائل افراتفری کی وجہ سے نظرانداز ہو رہے ہیں، پاکستان کو معاشی طور پر مضبوط کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ ایک کروڑ کے لگ بھگ اورسیز پاکستانیز ملک کی معیشت سنوارنے میں ریڑھ کی ہڈی کا رول ادا کر رہے ہیں حکومت پاکستان کو اورسیز پاکستانیز کے مسائل کے حل میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرنا ہوگا۔
یورپ سے سے مزید