خیال تازہ … شہزاد علی برطانوی کشمیری ڈائیسپورا اور آزاد کشمیر کے معاملات آپس میں جڑے ہوئے ہیں اسی لیے آزاد کشمیر میں سیاسی سیٹ اپ میں تبدیلی لانے کے لیے آزاد کشمیر کی قدآور شخصیات برطانوی کشمیریوں کی پہلے ذہن سازی کرتی ہیں اسی طرح کے چند پروگراموں میں بحیثیت نمائیندہ جنگ شرکت کے مواقع ملے جہاں پر سیاسی جماعتوں کے بعض رہنماؤں کی وزیراعظم آزادکشمیر کے خلاف اختلافی تقاریر سننے کو ملیں۔ صورتحال کی گہرائی میں جھانکنے کے لیے جب متعدد غیر جانبدار حلقوں سے معلومات حاصل کیں تو ادراک ہوا،کہ آزاد کشمیر میں اس بار معاملہ یہ ہے کہ وزیراعظم چاہے مقتدرہ کی آشیرباد سے سہی مگر ایسا بندہ چن لیا گیا ہے جس کا دامن صاف ہے جو نہ تو مسئلہ کشمیر کی آڑ میں بیرونی دنیا کے شیر سیر سپاٹے کرتا ہے نہ ہی آزاد کشمیر کے وسائل بے جا خرچ کرتا ہے اور نہ دوسروں کو کرنے دیتا ہے۔ جس وجہ سے پرانے پاپی اس کے خلاف ہوتے جارہے ہیں اور حیلے بہانوں سے وزیراعظم کے استعفے کے بے جا مطالبات پیش کرتے ہیں حالانکہ آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کی قیادت میں خطہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ چوہدری انوار الحق نے اپنی مدبرانہ قیادت، دور اندیشی اور عوامی خدمت کے عزم کے ساتھ آزاد کشمیر کی ترقی و خوشحالی کے لیے کئی اہم اقدامات کیے ہیں۔ وہ نہ صرف ایک تجربہ کار سیاستدان ہیں بلکہ عوامی مسائل کو بخوبی سمجھنے والے رہنما بھی ہیں۔ چوہدری انوار الحق نے تعلیم کو اپنی ترجیحات میں سرفہرست رکھا ہے۔ آزاد کشمیر میں تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لیے انہوں نے مختلف اسکیموں کا آغاز کیا ہے، جن میں اسکولوں کی بحالی، نئے تعلیمی اداروں کا قیام اور اساتذہ کی تربیت شامل ہیں۔ دیہی علاقوں میں بچیوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے خصوصی فنڈز مختص کیے گئے ہیں تاکہ معاشرتی ترقی کے عمل میں خواتین بھی بھرپور حصہ لے سکیں۔وزیراعظم چوہدری انوار الحق کی حکومت نے صحت کے شعبے میں بھی قابل ذکر پیشرفت کی ہے۔ انہوں نے آزاد کشمیر کے اسپتالوں میں جدید سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے۔ دیہی علاقوں میں بنیادی صحت کے مراکز کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے اور ڈاکٹرز و پیرا میڈیکل اسٹاف کی تعیناتی کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ حکومت نے ہیلتھ کارڈ پروگرام کو مزید وسعت دی ہے تاکہ ہر شہری کو مفت علاج معالجے کی سہولت میسر ہو۔چوہدری انوار الحق کی قیادت میں آزاد کشمیر میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر خاص توجہ دی گئی ہے۔ سڑکوں، پلوں اور بجلی کے منصوبوں کی تکمیل سے نہ صرف عوام کو سہولت فراہم کی جا رہی ہے بلکہ یہ اقدامات معاشی ترقی کے لیے بھی معاون ثابت ہو رہے ہیں۔ کئی دور افتادہ علاقوں کو مرکزی شاہراہوں سے منسلک کر دیا گیا ہے، جس سے ان علاقوں کی معاشی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں۔آزاد کشمیر کی قدرتی خوبصورتی دنیا بھر میں مشہور ہے۔ چوہدری انوار الحق نے سیاحت کے فروغ کے لیے کئی اہم اقدامات کیے ہیں۔ سیاحتی مقامات پر انفراسٹرکچر کو بہتر بنایا جا رہا ہے، ہوٹل انڈسٹری کو فروغ دیا جا رہا ہے، اور سیاحوں کی سہولت کے لیے جدید رہنمائی مراکز قائم کیے جا رہے ہیں۔ ان اقدامات سے نہ صرف ملکی بلکہ غیر ملکی سیاحوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، جو آزاد کشمیر کی معیشت کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔چوہدری انوار الحق نے عوامی خدمت کو اپنا مشن بنایا ہوا ہے۔ ان کی حکومت نے غریب اور مستحق افراد کی مدد کے لیے مختلف فلاحی اسکیمیں متعارف کروائی ہیں۔ زراعت کے شعبے میں کسانوں کو سبسڈی دی جا رہی ہے اور چھوٹے کاروباروں کے لیے قرضوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ بیواؤں، یتیموں، اور معذور افراد کی مالی مدد کے لیے خصوصی فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے ماحولیاتی تحفظ پر بھی زور دیا ہے۔ ان کی حکومت نے شجرکاری مہمات کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصد جنگلات کی بحالی اور ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنا ہے۔ انہوں نے عوام کو بھی ان مہمات میں شامل ہونے کی ترغیب دی ہے تاکہ آزاد کشمیر کا قدرتی حسن برقرار رکھا جا سکے۔ چوہدری انوار الحق کی حکومت نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور ان کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لیے مختلف پروگرامز متعارف کروا رہی ہے۔ نوجوانوں کے لیے تربیتی ورکشاپس، اسکل ڈویلپمنٹ پروگرامز، اور مختلف شعبوں میں انٹرن شپ کے مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں۔ اس سے نہ صرف بیروزگاری میں کمی آئے گی بلکہ نوجوانوں کو ملک کی ترقی میں کردار ادا کرنے کا موقع بھی ملے گا۔ وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے حکمرانی کے اندر کرپشن اور اقربا پروری کے خلاف جنگ میں اہم اقدامات کیے ہیں۔ ان کی انتظامیہ نے قانون کی حکمرانی اور میرٹ پر مبنی طریقوں کے نفاذ کو ترجیح دی ہے، خاص طور پر غریب آبادیوں کی مدد کے لیے ایک وقف فنڈ کے قیام کے ذریعے مدد کی کوشش کی ہے ان کے دور کا ایک قابل ذکر پہلو ٹمبر مافیا کے خلاف اٹھائے گئے مضبوط اقدامات ہیں، جن کے ممکنہ طور پر ماحولیاتی تحفظ اور وسائل کے انتظام کے دائرے میں دیرپا اثرات مرتب ہوں گے۔ تحقیقات کے نتیجے میں لکڑی کی اسمگلنگ کی سرگرمیوں میں ملوث پولیس اور جنگلات کے اہلکاروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی گئی، جس سے جوابدہی کے عزم اور عوامی خدمت کی دیانت کو اجاگر کیا گیا۔چوہدری انوار الحق نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی فورمز پر صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو ان ذمہ داریوں کو نبھانے پر مامور کیا ہوا ہے جو کشمیری عوام کے حقوق اور بھارتی مظالم کو ہر سطح پر بے نقاب کرتے ہیں۔ ان کی قیادت میں آزاد کشمیر حکومت نے عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا ہے اور کشمیری عوام کی خودارادیت کے حق کے لیے مضبوط موقف اختیار کیا ہے۔ چوہدری انوار الحق کی قیادت میں آزاد جموں و کشمیر ترقی کی ایک نئی راہ پر گامزن ہے۔ ان کی انتھک محنت اور عوامی خدمت کے عزم نے خطے کے عوام کے دل جیت لیے ہیں۔ تعلیم، صحت، سیاحت، اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے لے کر فلاحی منصوبوں اور ماحولیاتی تحفظ تک، ہر شعبے میں ان کی حکومت کے اقدامات نمایاں ہیں۔ یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ چوہدری انوار الحق کی قیادت آزاد کشمیر کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔