تحریر: وقار ملک… کوونٹری وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے ریاست کیخلاف مذموم پروپیگنڈے میں ملوث افراد کی نشاندہی کے لیے 10رکنی مشترکہ ٹاسک فورس تشکیل دینے کی منظوری دے دی۔جس کی ضرورت ایک عرصہ سے محسوس کی جا رہی تھی وزیراعظمُ پاکستان نے ریاست کے خلاف بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈے میں ملوث مجرموں کی نشاندہی کیلئے ایک مشترکہ ٹاسک فورس تشکیل دی ہے۔تاکہ ایسے عناصر کا قلع قمع کیا جائے جو ریاست کے خلاف ناجائز پروپیگنڈہ میں مصروف ہیں اور دنیا میں پاکستان اور اداروں کو بدنام کرتے ہیں باوثوق ذرائع کے مطابق مشترکہ ٹاسک فورس جعلی اور گمراہ کن خبریں بنانے اور پھیلانے میں ملوث گروپوں اور تنظیموں کی نشاندہی کرے گی اطلاعات کے مطابق مشترکہ ٹاسک فورس دہشت گردی اور توڑ پھوڑ کے حالیہ واقعات اور ریاست کو باالعموم اور خاص طور پر سکیورٹی فورسز کو بدنام کرنے کے لئے بدنیتی پر مبنی مہم کے نتیجے میں تشکیل دی گئی ہے۔حالیہ دہشت گردی اور تخریبی کارروائیوں کے بعد پاکستان کی ریاست اور خصوصاً سیکیورٹی فورسز کو بدنام کرنے کے لیے وسیع پیمانے پر مذموم مہم چلائی جا رہی ہے۔ ملکی اور غیر ملکی میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کرتے ہوئے بے بنیاد اور اشتعال انگیز خبروں کو پھیلایا جا رہا ہے، جس کا مقصدریاستی اداروں کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب دکھانا ہے۔اس مہم کا مقصد ملک میں امن وامان کی صورتحال کو خراب کرنا، صوبائیت اور نسلی تقسیم کو ہوا دینا اور مخصوص سیاسی مقاصد کو حاصل کرنا ہے۔ غیر ملکی سامعین کو متاثر کرنے کے لیے، اس دشمنانہ مہم کے محرکین نے جعلی پرتشدد تصاویر اور مواد کا استعمال کرتے ہوئے سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا تاثر دینے کی کوشش کی۔وزیراعظم نے اس صورتحال کے پیش نظر ایک مشترکہ ٹاسک فورس (JTF) کے قیام کا حکم دیا ہے تاکہ اس مہم میں ملوث عناصر کی تحقیقات کی جا سکے۔ ٹاسک فورس کے سربراہ پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی کے چیئرمین ہوں گے۔ٹاسک فورس کے چیئرمین جنرل حفیظ الرحمن دیانت دار محب وطن مخلص شخصیت ہیں جن کے نزدیک پاکستان اور پاکستان کے ادارے اہم ہیں۔ ٹاسک فورس محب وطن اوورسیز کے ذریعے ایسے بھٹکے ہوئے اوورسیز کی کونسلنگ کرے اور اپنے ملک پاکستان میں سرمایہ کاری ی ترغیب دے انھیں اپنے قریب لانے اور مثبت سرگرمیوں کی طرف مائل کرنے کے وسیع تر اقدامات کی ضرورت ہے۔ ٹاسک فورس میں جوائنٹ سیکرٹری وزارت داخلہ جوائنٹ سیکرٹری وزارت اطلاعات و نشریات، ڈائریکٹر سائبر کرائم ونگ ایف آئی اے، ڈائریکٹر آئی ٹی، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی، جوائنٹ ڈائریکٹر انٹیلی جنس بیورو، ڈی آئی جی پولیس اسلام آباد اور آئی ایس آئی اورایم آئی کے نمائندے بھی شامل کیے گئے ہیں۔ملک اور اداروں کے وسیع مفاد میں ٹاسک فورس کو اختیارات تفویض کردیے گئے ہیں اور اس کی ذمے داریوں میں 24سے 27نومبر 2024 کے دوران اسلام آباد میں سیاسی شرپسندوں سے متعلق جھوٹی اور گمراہ کن خبروں کے پھیلاؤ میں ملوث افراد، گروہوں یا تنظیموں کی نشاندہی کرنا، ملک کے اندر یا بیرون ملک اس مذموم مہم میں شامل افراد یا گروہوں کو تلاش کرکے قانون کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں لانا اور پالیسی کے خلا کو ختم کرنے کے لیے اقدامات تجویز کرنا شامل ہے۔ٹاسک فورس کو 10 دن کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرنے اور ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ہدایت دی گئی ہے۔