کراچی(نیوز ڈیسک) غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے دوران گزشتہ 24گھنٹوں میں امدادی ٹرکوں کے13محافظ سمیت 88 فلسطینی شہیدجبکہ 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔غزہ کےطبی ماہرین نےگزشتہ روز بتایا کہ نصیرات کیمپ میں بے گھر فلسطینیوں کی پناہ گاہ پوسٹ آفس پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 30فلسطینی شہید اور 50زخمی ہوئے جبکہ اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ اسلامی جہاد کے ایک سینئر رکن کو نشانہ بنا رہی تھی۔طبی ماہرین نے بتایا کہ 14ماہ سے جاری جنگ سے بے گھر ہونے والے خاندانوں نے نصیرات کیمپ میں ڈاکخانے میں پناہ لی ہوئی تھی۔اسرائیلی فوج کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ ہلاکتوں کی تعداد سے متعلق رپورٹس کا جائزہ لے رہی ہے، اس نے اسلامی جہاد کے رکن کی شناخت نام سے نہیں کی۔غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق جمعرات کو اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 58 افراد جان سے گئے، جن میں امدادی ٹرکوں کی حفاظت کرنے والے 13محافظ بھی شامل تھے۔ سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود بسال نے بتایا کہ جنوبی غزہ میں رفح میں ایک حملے میں سات محافظ شہید ہو گئے، جب کہ ایک دوسرے حملے خان یونس میں بھی پانچ محافظ جان سے گئے۔حماس نے کہا کہ 7اکتوبر 2023کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیلی فوجی حملوں میں کم از کم 700 محافظ شہیدہو چکے ہیں جنہیں غزہ میں امدادی ٹرکوں کی حفاظت پر مامور کیا گیا تھا۔محمود بسال کے مطابق،قابض اسرائیل نے ایک بار پھر امدادی ٹرکوں کے محافظوں کو نشانہ بنایا۔