اسلام آباد (خبر نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کو بتایا گیا کہ امریکی جیل میں قید پاکستانی خاتون ڈاکٹرعافیہ صدیقی سے ملاقات کیلئے امریکہ جانے والا وفد پانچ دن کی تاخیر سے پہنچا، ویزہ نہ ملنے کے باعث ڈاکٹر فوزیہ صدیقی وفد کے ہمراہ نہ جاسکیں۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے امریکہ جانیوالے وفد کے اقدامات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری وزارت خارجہ کو ڈاکٹر عافیہ کی بہن فوزیہ صدیقی کا پاسپورٹ واپس دلانےکا حکم صادر کر دیا ۔ عدالت نے وزارت خارجہ سے کمنٹس طلب کرتے ہوئے کہا کہ مکمل رپورٹ دیں کہ ایسا کیوں ہوا اور سفارتخانے نے کیا کیا؟ سماعت کے دوران درخواست گزار ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اپنے وکیل عمران شفیق کے ہمراہ جبکہ وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل، وزارت خارجہ کے حکام اور عدالتی معاون زینب جنجوعہ ایڈووکیٹ پیش ہوئیں۔ امریکی وکیل کلائیو سمتھ نے آن لائن شرکت کی اور عدالت کو بتایاکہ عافیہ کیس میں امریکہ بھیجا گیا وفد 8روز کیلئے تھا جو پانچ روز تاخیر سے پہنچا، پاکستانی وفد کا وقت ختم ہوگیا اور واپسی کا وقت آگیا ہے، پاکستانی وفد سینیٹر بشری انجم بٹ، سینیٹر طلحہ و دیگر پر مشتمل ہے۔ امریکہ میں پاکستانی سفیر نے بھی وہاں کوئی ملاقات نہیں کی عدالت نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس میں حکومت اور وزارت خارجہ کی سستی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور نمائندہ وزارت خارجہ سے کہا کہ ڈاکٹر فوزیہ یہاں ہیں، وفد نے کتنے دن وہاں رکنا ہے؟ مسٹر کلائیو سمتھ وہاں اکیلے ہیں، سفیر نے بھی کچھ نہیں کیا، آپ کی طرف سے سستی ہے اور معاملات درست نہیں ہیں۔ وزارت خارجہ پیراوائز کمنٹس جمع کرائے اور مکمل رپورٹ دے کہ ایسا کیوں ہوا اور سفارتخانے نے کیا کیا؟ وزارت خارجہ کے نمائندہ نے کہا کہ ڈاکٹر فوزیہ کا ویزا ایمبیسی نے منظور نہیں کیا، امید ہے کہ ان کا الگ سے ویزا لگ جائے گا۔ وفد کیلئے واشنگٹن میں انتظامات کئے۔