اسلام آباد(خصوصی نامہ نگار)جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنماء سینیٹر کامران مرتضیٰ نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر میں ملوث ملزمان کیخلاف مقدمات کے متعلق نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس رپورٹ کو آئین و قانون کیخلاف قرار دیدیا اورکہا کہ رپورٹ کا مقصد مقدس ہستیوں کے گستاخوں کیخلاف عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات پر اثر انداز ہونا ہے، تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ پاکستان کے جنرل سیکرٹری حافظ احتشام احمد نے سپریم کورٹ بار کے سابق سربراہ سینیٹر کامران مرتضیٰ سے ملاقات کی ،دوران ملاقات سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر میں ملوث گستاخ ملزمان کیخلاف مقدمات کے متعلق نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس کی حالیہ رپورٹ اور سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے زیر حراست گستاخوں کو مسلسل ریلیف دینے کے متعلق معاملات پر تفصیلی قانونی مشاورت کی گئی، کامران مرتضیٰ نےکہا نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس نے مقدس ہستیوں کے گستاخوں کیخلاف مقدمات کے متعلق رپورٹ مرتب کرکے اپنے قانونی مینڈیٹ سے تجاوز کیا ہےرپورٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں رپورٹ کمیشن کی چیئرپرسن اور ممبران کی اہلیت پر سوالیہ نشان ہے۔