لندن (سعید نیازی) برطانیہ بھر میں ٹرین اسٹیشنوں اور مسافر ٹرینوں میں موبائل فون کی چوری اور چھینے جانے کی وارداتوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے۔ برٹش ٹرانسپورٹ پولیس کے مطابق2018 سے 2023کے درمیان موبائل فون کے حوالے سے جرائم میں 58فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ لندن انڈر گرائونڈ بھی موبائل فون کے جرائم سے محفوظ نہیں جہاں چور ٹرین کے دروازے بند ہونے سے قبل ٹرین میں بیٹھے مسافروں کا فون چھین کر دوڑ جاتے ہیں یا دروازے کے پاس کھڑے مسافر کا فون اچک لیتے ہیں اور متاثرہ مسافر ٹرین کے چلنے کے سبب منہ دیکھتے ہی رہ جاتے ہیں۔ فون چوری کے حوالے سے زیادہ تشویشناک رحجان یہ ہے کہ اب چور مسروقہ فون کے ڈیٹا تک رسائی بھی حاصل کر لیتے ہیں۔ میڈیا میں شائع رپورٹ کے مطابق لندن انڈر گرائونڈ میں موبائل فون سے محروم ہونے والے مسافر کو دو دن بعد پتہ چلا کہ اس کے اکائونٹ سے21ہزار پائونڈ غائب ہیں، جن میں 7ہزار پائونڈ کا قرضہ بھی ہے جو بینک سے لیا گیا ہے۔ پولیس فورسز کے مطابق حالیہ برسوں میں دسمبر کے مہینے میں موبائل فون کی چوری یا چھینے جانے کی وارداتیں بلند ترین سطح پر پہنچ جاتی ہیں۔ سپرنٹنڈنٹ جان اوودیس کے مطابق موسم خزاں اور سرما میں جلد اندھیرا ہونے کے سبب وارداتوں میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے، برٹش ٹرانسپورٹ پولیس نے مسافروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ دوران سفر اردگرد کے ماحول پر نظر رکھیں۔ موبائل استعمال نہ کرتے وقت اسے محفوظ مقام پر رکھیں، پچھلی جیب میں رکھنے سے گریز کریں اور زب والی جیب میں رکھیں۔ فون میں ٹریکر کو آن رکھیں اور فون چوری ہو جانے کی صورت میں پولیس کو آئی ایم ای آئی نمبر کے ساتھ اطلاع دیں۔ نیٹ ورک پرووائیڈ کو بتائیں تاکہ وہ سم کو منسوخ کردیں، بینک کو بھی فوری طور پر بتانا ضروری ہے تاکہ چور موبائل فون میں بینک کی ایپ استعمال نہ کرسکیں اپنے ای میل کے پاس ورڈز بھی تبدیل کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔