کراچی(سید محمد عسکری) سابق نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حق میں نہیں تاہم اپنی ماضی کی اس بات کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم نہ کیئے جانے سے متعلق بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی بات کوئی آیت یا حدیث نہیں تھی جس میں تبدیلی ممکن نہ ہو، جنگ ہارنے کا طعنہ بیمار اذہان کا عکاس ہے ، ریاست سے بڑھ کر کچھ نہیں ۔ چیئرمین ایچ ای سی سندھ ڈاکٹر طارق رفیع نے کہا کہ اختلاف رائے سالمیت سے برتر نہیں ۔ وائس چانسلر ڈاکٹر خالد عراقی نے کہا کہ ہمیں برداشت کے مادے کو بڑھانا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے سندھ ایچ ای سی کے زیر اہتمام اور جامعہ کراچی کے اشتراک سے ڈاکٹر اے کیوخان انسٹی ٹیوٹ آف بائیوٹیکنالوجی اینڈ جینیٹک انجینئرنگ جامعہ کراچی میں منعقدہ لیکچر بعنوان: ”ملک کے نوجوانوں میں قومی یکجہتی اورقومی اتحاد کا فروغ“ سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انوارالحق کاکڑنے مزید کہا کہ ہمیں اپنے اختلافات کو احترام کے دائرے میں رکھتے ہوئے قومی یکجہتی اور ہم آہنگی کو فروغ دینا ہوگا۔جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر خالد محمودعراقی نے کہا کہ معاشرے میں اصلاحات کے لئے ہمیں سب سے پہلے اپنے برداشت کے مادے کو بڑھاناپڑے گا۔