پی ٹی آئی کے رہنما اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ہم مذاکرات کی بھیک نہیں مانگیں گے، حکومت پہل کرے گی۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی ہے اور ہو رہی ہے، حکومت کے مفاد میں ہے کہ اسے باضابطہ مذاکرات کی پیشکش کرنی چاہیے۔
شبلی فراز کا کہنا ہے کہ مذاکرات کی صورت میں حل نکلتا ہے تو یہ بہتر ہو گا، بانئ پی ٹی آئی کا بیان آیا ہے کہ وہ کچھ دنوں کے لیے سول نافرمانی کی تحریک مؤخر کر سکتے ہیں۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ ہماری مذاکراتی کمیٹی کے ممبران سے بانئ پی ٹی آئی کی ملاقات ہی نہیں کرائی جا رہی، جب تک ان سے ملاقات نہیں ہوگی تب تک کمیٹی کی حدود کا تعین نہیں ہو سکے گا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ جب حکومت اپوزیشن کو ہینڈل نہ کرسکے تو ملک کا زیادہ نقصان ہوتا ہے، ملک کے فائدے میں ہے کہ سیاسی استحکام ہو، اسی سے معاشی استحکام جڑا ہے۔
شبلی فراز نے یہ بھی کہا کہ کے پی اور بلوچستان میں دہشت گردی نے پھر سر اٹھا لیا ہے، امن و امان اور باقی مسائل کو حکومت اکیلے حل نہیں کر سکتی، حکومت کے پاس نہ مینڈیٹ ہے اور نہ ہی عوام کی سپورٹ۔