اسلام آباد (نمائندہ جنگ)وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ملاقات کی جس میں فضل الرحمان کی مدارس رجسٹریشن کی تجاویز پر مثبت پیشرفت ہوئی‘ شہباز شریف نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وزارت قانون اس معاملے کوجلد حل کرنے کے لیے آئین اور قانون کے مطابق اقدامات کرے۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ وزیراعظم نے اچھی نیت سے بات کی‘ امید ہے معاملہ حل ہوجائے گا‘ شاید اس معاملے پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کی ضرورت بھی نہ پڑے ‘ہماری سب باتوں کا جواب مثبت آیا ہے‘ ایک آدھ دن کے اندر ہم اس حوالے سے خوشخبری سنیں گے۔
انہوںنے کہاکہ میں نے اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کے سربراہ مولانا مفتی تقی عثمانی کے اعتماد و اجازت کے ساتھ میں یہاں وزیراعظم ہاؤس میں گفتگو کی‘ہم نے اپنا مؤقف دہرایا اور ہم نے ان پر یہ بات واضح کی کہ دونوں ایوانوں سے بل منظور ہو جانے کے بعد اب وہ ایکٹ بن چکا ہے، اگر صدر مملکت نے اس پر اعتراض کرنا ہے تو اعتراض ہو چکا اور اس کا آئین، قانون اور رولز کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی نے جواب بھی دے دیا اور اس جواب پر صدر نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا، اور اپنے اعتراض پر کوئی اصرار بھی نہیں کیا۔
صدر مملکت نے جو دوسرا اعتراض بھیجا، ایک تو وہ آئینی طور پر بنتا نہیں ہے، دوسرا یہ ہے کہ وہ آئینی مدت گزرنے کے بعد اعتراض بھیجا ہے، وہ بھی اس وقت تک اسپیکر صاحب کے دفتر میں نہیں پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے اس مؤقف کا انتہائی مثبت جواب دیا گیا اور وزیراعظم نے وزارت قانون کو فوری ہدایت جاری کیں کہ اب آئین و قانون کے مطابق آپ فوری طور پر عملی اقدامات کریں، ہمیں امید ہے کہ وہ ہمارے مطالبے کے مطابق آئے گی اور میں بھی ساری صورتحال سے تنظیمات مدارس دینیہ کو آگاہ کروں گا، اور ایک آدھ دن کے اندر ہم اس حوالے سے بھی خوشخبری سنیں گے اور ہمارا مطالبہ تسلیم کا جائے گا۔