کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان بارڈر ٹریڈ الائنس کے رہنماء جئیند ریکی نے بارڈر ٹریڈ کی بندش کے خلاف صوبہ بھر کے سرحدی تجارت سے وابستہ لوگوں کو اکٹھا کرکے تحریک چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈویژن اور ضلع کی سطح پر سیاسی پارٹیوں ، علماء ، انجمن تاجران ، سول سوسائٹی ، وکلاء تنظیموں ، ٹریڈ یونینز اور طلباء تنظیموں سے ملاقات کرکے تحریک کا آغاز کریں گے ۔ یہ انہوں نے جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ، اس موقع پر حاجی خلیل دہانی ، امان اللہ ریکی ، سیف اللہ سیفی سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ پاک ایران بارڈر کے بارے میں تمام فورمز پر آواز اٹھانے کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہورہی ، بلوچستان اسمبلی کے سامنے دھرنا بھی دیا گیا ، اپوزیشن جماعتوں نے اسمبلی فلور اور اسمبلی کے باہر بھی بھرپور انداز میں ہمارا ساتھ دیا ، حکومتی وفد نے اپوزیشن ارکان کی موجودگی میں ہمیں یقین دہانی کرائی تھی کہ ایک ہفتے کے اندر مطالبات پر عمل درآمد شروع کیا جائے گا ،ہماری کمیٹی نے اسپیکر کے چیمبر میں اسپیکر سے مذاکرات کئے انہوں نے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی، اپوزیشن لیڈر میر یونس عزیز زہری اور زاہد ریکی کی سربراہی میں وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی سے طویل ملاقات کرکے بارڈر کے تمام معاملات پر تفصیل سے آگاہ کیا، وزیراعلیٰ نے ہمارے مطالبات کو جائز قرار دیکر حل کرنے کا یقین دلایا لیکن عملدرآمد نہیں ہورہا ۔ ہم نے پرامن جمہوری تحریک کے ذریعے اپنے مسائل حکام بالا تک پہنچائے لیکن بارڈر ٹریڈ کے مسائل حل نہیں ہورہے جس کی وجہ سے ہمارے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑچکے ہیں ،انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہمارے جائز مطالبات پر فوری عملدرآمد کیا جائے بصورت دیگر تحریک چلانے پر مجبور ہوں گے ۔