غذائی قلت(Malnutrition) سے لوگوں مختلف ذہنی وجسمانی مسائل جیسے پست قامت، عمرکے لحاظ سے وزن، آئرن، وٹامن، کیلشیم، آیوڈین اور زنک وغیرہ کی کمی کا شکار ہوجاتے ہیں۔
بچوں اور خواتین میں یہ مسائل زیادہ دیکھنے میں آتے ہیں۔ آئرن ایک معدنی شے ہے اور ہر شخص کےجسم کو اپنا کام کرنے اور ہیموگلوبن بنانے کے لیے اس کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہیموگلوبن خون میں سرخ جرثومے ہوتے ہیں جو آکسیجن کو جسم کے دوسرے حصوں میں پہچانے کا سبب بنتے ہیں۔
اگر جسم میں آئرن کی کمی ہو جائے تو اسے انیمیا کہتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ جسم کے خلیوں کو صحیح مقدار میں آکسیجن نہیں پہنچ رہی، جس کی وجہ سے رنگ پیلا ہوجاتا ہے اور انسان اپنے آپ کو کمزور، تھکا ہوا اور چڑچڑا محسوس کرتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق جسم میں خون کی کمی کا شکار خواتین کو ہفتے میں دو سے تین بار سرخ گوشت لازمی اپنی خوراک کا حصہ بنانا چاہیے کیونکہ اس میں ہیم (Haem) فولاد موجود ہوتی ہے۔ آئیے جسم میں آئرن کی کمی کی علامات کے بارے میں بات کرتے ہیں، جو زیادہ سنگین عارضے سے بچانے میں مدد گار ثابت ہوں گی۔
سر چکرانا یا سردرد ہونا
آئرن کی کمی کی وجہ سے دماغ تک آکسیجن مناسب مقدار میں نہیں پہنچتی، جس کے نتیجے میں سردرد یا آدھے سر دردکی شکایت ہونے لگتی ہے۔ یہ دباؤ پورے سر یا آدھے سر کے درد کا باعث بنتا ہے۔ اسی طرح جن خواتین میں آئرن کی کمی ہے، ان کو سر ہلکا ہونے یا چکرانے کا احساس بھی ہوسکتا ہے اور اس کی وجہ ہیموگلوبن کی سطح میں کمی ہوتی ہے۔
تھکن کا شکار
آئرن کی کمی سے جسمانی تھکاوٹ ہونا عام ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ آئرن کی کمی سے ہیموگلوبن بننے کا عمل متاثر ہوتا ہے، جو آکسیجن پھیپھڑوں کے ذریعے جسم کے دیگر حصوں تک پہنچاتا ہے۔ جب آئرن کی کمی ہوتی ہے تو مسلز اور ٹشوز کم آکسیجن کی وجہ سے تھکاوٹ کا شکار ہوجاتے ہیں، تاہم روزمرہ کاموں کے دوران بھی تھکاوٹ ہوتی ہے تو اکثر خواتین آئرن کی کمی پکڑنے میں ناکام رہتی ہیں، تاہم ایسی خواتین کو کمزوری کے ساتھ جسمانی توانائی میں کمی، توجہ مرکوز کرنے میں مشکل اور کام کرنے میں دقت پیش آتی ہے۔
زرد جِلد
خون کے سرخ خلیات میں موجود ہیموگلوبن جِلد کو صحت مند سرخی مائل رنگت فراہم کرتا ہے۔ آئرن کی کمی کے نتیجے میں ہیموگلوبن کی مقدار کم ہوجاتی ہے جس کے نتیجے میں جِلد زرد ہونے لگتی ہے۔
منہ اور زبان کی سوجن
آئرن کی کمی کو جاننے میں زبان بھی مدد دے سکتی ہے۔ اگر زبان میں سوجن، ورم یا اس کی رنگت متاثر ہو تو یہ بھی آئرن کی کمی کی نشانی ہے۔ ہمارے جسم میں ایک پروٹین myoglobin ہوتا ہے، جو زبان کےٹشو میں پایا جاتا ہے۔ آئرن کی کمی سے اس پروٹین کی سطح بھی متاثر ہوتی ہے، جس سے زبان سوجن اور ورم کا شکار ہوجاتی ہے۔
سانس لینے میں دشواری
سانس لینے میں مشکل یا سینے میں درد (خصوصاً جسمانی سرگرمیوں کے دوران) بھی آئرن کی کمی کی ایک اور علامت ہے۔ اس کی وجہ بھی ہیموگلوبن کی مقدارمیں کمی ہے۔ جب جسم کو آکسیجن کی کمی کا سامنا ہوتا ہے تو وہ اس کی تلافی کی کوشش کرتا ہے تاکہ اعضاء اپنا کام کرسکیں، جس سے سانس گھٹنے کا احساس ہوتا ہے۔
ناخنوں کا بُھربُھرا پن
ناخن کا بھربھرا ہوجانا آئرن کی کمی کی ایک ایسی علامت ہے، جو زیادہ عام نہیں بلکہ یہ انیمیا کی سطح پر نمودار ہوتی ہے۔ اس اسٹیج پر ناخن غیر معمولی حد تک پتلے ہوجاتے ہیں اور ان کی ساخت بھی بدل جاتی ہے۔
دل کی بے ترتیب دھڑکن
دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی بھی آئرن کی کمی کی ایک اور علامت ہوسکتی ہے۔ ہیموگلوبن کی سطح میں کمی کے نتیجے میں دل کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے، جس سے دل کی دھڑکن غیر معمولی ہوجاتی ہے یا ایسا محسوس ہوتا ہے کہ دل بہت تیز دھڑک رہا ہے۔ سنگین معاملات میں ہارٹ فیل ہونے کا بھی خطرہ پیدا ہوتا ہے۔
بالوں اور جِلد کو نقصان
جب جِلد اور بالوں کو آئرن کی کمی کا سامنا ہو تو وہ خشک اور زیادہ نازک ہوجاتے ہیں بلکہ گنج پن کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے یا بال تیزی سے گرنے لگتے ہیں۔ آئرن کم ہونے سے پروٹین کی ایک قسم ferritin کی کمی ہوتی ہے۔ آکسیجن کی کمی کے نتیجے میں جسم جِلد اور بالوں کی بجائے اہم اعضاءکو ترجیح دیتا ہے۔
آئرن کی کمی کا گھریلو علاج
٭آدھا کپ سیب کے جوس میں آدھا کپ چقندر کا جوس مکس کریں۔ پھر اس میں ایک سے دو چمچ شہد ڈال کر اچھی طرح مکس کریں اور دن میں دو دفعہ استعمال کریں۔
٭اپنی خوراک میں پالک اور سبزیوں کا سلاد شامل کریں۔ اس میں دھنیا، بروکلی اور ترکاری وغیرہ ڈالیں۔
٭آدھا کپ پالک کو ایک کپ پانی میں ابال کر سوپ تیار کر لیں۔ اس کا ذائقہ بڑھانے کے لیے اس میں تھوڑا سا گرم مسالہ ڈال لیں اور دن میں دو دفعہ استعمال کریں۔
٭درمیانے سائز کے انار کو اپنی غذا میں شامل رکھیں۔ اس کے علاوہ ناشتے میں اس کا جوس بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
٭ایک کپ دودھ میں دو خشک کھجوریں رات بھرکے لیے بھگو کر رکھ دیں اور صبح کھجوریں کھا لیں۔ دودھ کی جگہ گرم پانی بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
٭کشمش کو رات بھر کے لیے پانی میں بھگو کر رکھ دیں اور صبح انہیں شہد کے ساتھ کھائیں۔ شہد میں بھی آئرن کی اچھی مقدار پائی جاتی ہے۔
٭پھلیاں خاص طور پر سرخ لوبیا، سبز پھلیاں اور چنے وغیرہ میں آئرن کی اچھی مقدار پائی جاتی ہے۔
٭بادام، پستے اور اخروٹ میں بھی آئرن کی اچھی مقدار ہوتی ہے۔ آدھا کپ اخروٹ کی گری میں 3.75 گرام آئرن ہوتا ہے۔