غزہ، کراچی (اے ایف پی، نیوز ڈیسک) غزہ پر اسرائیلی بمباری میں گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران مزید48فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے، یمن سے حوثیوں نے ایک بار پھر اسرائیل پر بیلسٹک میزائل داغ دیا، اسرائیلی حکام نے بیلسٹک میزائل حملہ کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس میزائل کو ملکی حدود میں داخل ہونے سے پہلے ہی روک دیا۔ حوثیوں نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ حوثیوں کے فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکا اور برطانوی طیاروں نے جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے یمن کے صوبے حجہ کے علاقے پر بمباری کی ہے۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ انہوں شمالی غزہ سے اسرائیل کی طرف فائر کئے گئے دو میزائلوں کو بھی روکا ہے۔ اسرائیلی حکام نے تصدیق کی ہے کہ شمالی غزہ کا آخری فعال کمال عدوان اسپتال خالی کروالیا گیا ہے جبکہ اس کے ڈائریکٹر صیہونی افواج کی حراست میں ہے۔ صیہونی حکام کا کہنا ہے کہ اسپتال حماس کا کمانڈ سینٹر تھا جس کی حماس نے تردید کی ہے۔ کمال عدوان اسپتال سے اغوا کئے گئے درجنوں شہریوں کو اسرائیلی فورسز نے رہا کردیا ہے تاہم رہائی پانے والے فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ اس دوران انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ چین اور ایران کے اعلیٰ سفارت کاروں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مشرق وسطیٰ "بڑی طاقتوں کے لئےمیدان جنگ ہے اور نہ ہی اسے خطے سے باہر کے ممالک کے درمیان جغرافیائی سیاسی مقابلے کا میدان ہونا چاہیے۔ چینی وزارت خارجہ کے اعلامیہ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اور ان کے چینی ہم منصب وانگ یی نے اتفاق کیا کہ "عالمی برادری کو مشرق وسطیٰ کے ممالک کی خودمختاری، سلامتی، استحکام، اتحاد اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنا چاہیے۔" عراقچی ایران کے وزیر خارجہ مقرر ہونے کے بعد چین کے پہلے دورے پر موجود ہیں جہاں انہوں نے اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات کی۔ اعلامیہ کے مطابق، دو بڑے تجارتی شراکت داروں نے غزہ میں جنگ بندی، لبنان میں جنگ بندی کے مناسب نفاذ اور "شام میں انسداد دہشت گردی، مفاہمت اور انسانی ہمدردی کے عمل کے مربوط فروغ کے مطالبات کا اعادہ کیا۔