لیڈز( پ ر) جاگیرداری اور قبائیلی سرداری نظام کو توڑے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا، ملکی معاشی ڈھانچے کی تشکیل نو اور وسائل کی منصفانہ تقسیم کے بغیر ملک میں تبدیلی ممکن نہیں ۔ عوامی ورکرز پارٹی کی جانب سے سانگھڑ میں کسان کانفرنس میں مقررین نے خطاب میں کہا کہ جاگیرداروں نے60فیصد دیہی آبادی کو غلام بنا رکھا ہے۔ انہوں نے یہ جاگیریں انگریز سامراج کی دلالی اور اپنے وطن سے غداری کے صلے میں حاصل کیں۔ آزادی کے بعد وطن فروش جاگیرداروں، اشرافیہ اور بیوروکریسی نے ملک پر قبضہ جما لیا اور لوٹ مار کا بازار لگا دیا جو آج تک جاری ہے۔ ملک کے مظلوم، محکوم اور پسے ہوئے طبقات ہی ان ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔ ہاری، کسان، مزدور کانفرنس میں کسانوں، ہاریوں، مزدوروں، ادیبوں، دانشوروں اور خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ پاکستان کی بکھری ہوئی ترقی پسند تحریک کو یکجا کرنے کے عمل نے انقلابی کارکنوں اور اُن کی قیادت میں سنجیدہ غور و فکر کرنے اور تحریک کے بنیادیں گراس روٹ لیول تک منظم کرنے، بالخصوص ملک کے مظلوم، محکوم اور پسے ہوئے طبقات، کسانوں اور مزدوروں کو منظم کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ بائیں بازو کو یہ بات سمجھ لینا چاہیے زرعی اصلاحات کئے بغیر جاگیرداروں، وڈھیروں اور قبائلی سرداروں کا ملک پر تسلط توڑنا ممکن نہیں ہے۔مقررین نے کہا کہ استحصال سے پاک سوشلسٹ سماج کا قیام ہی ہماری منزل ہے جس کیلئے جدوجہد جاری رہے گی۔