ویانا کی ڈائری… اکرم باجوہ پاکستان نے سال 2024میں کئی چیلنجز کا سامنا کیا، لیکن ساتھ ہی کچھ اہم کامیابیاں بھی حاصل کیں۔ اس سال کا مجموعی تجزیہ اور 2025سے متعلق توقعات کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے 2024میں پاکستان کی معیشت 2024میں شدید مشکلات کا سامنا کرتی رہی عالمی سطح پر مہنگائی اور پاکستان کے اندر مالی بحرانوں کی وجہ سے معاشی استحکام میں کمی آئی۔ روپے کی قدر میں کمی، بیرونی قرضوں کا بوجھ اور مہنگائی نے عوام کی زندگی کو متاثر کیا۔ملک میں سیاسی بے چینی، حکومتوں کا بار بار تبدیلی، اور سیاستدانوں کے درمیان تناؤ نے پاکستان کی سیاسی فضاء کو پیچیدہ کر دیا۔ یہ عدم استحکام معاشی ترقی اور عوامی اعتماد کو متاثر کرنے والا رہا۔ سیلاب اور قدرتی آفات نے کئی علاقوں کو متاثر کیا، جس سے لاکھوں افراد کو اپنے گھر بار چھوڑنا پڑا اور زرعی پیداوار کو نقصان پہنچا۔ دہشت گردی اور اندرونی سیکیورٹی کی مشکلات نے ملک کو اس سال بھی پریشان رکھا۔دوسری جانب پاکستان نے اپنے چین کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط کیا۔ سی پیک (CPEC) منصوبے پر کام جاری رہا اور نئی تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع پیدا ہوئے۔ پاکستان نے تکنیکی شعبے میں ترقی کی ہے، خاص طور پر ٹیکنالوجی کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے، جس نے معیشت کے ایک حصے کو بہتر بنانے میں مدد دی۔ پاکستان نے عالمی سطح پر اپنے تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش کی اور مختلف ممالک سے امداد اور قرض حاصل کیا۔ تعلیمی شعبے میں کچھ بہتری دیکھنے کو ملی، اور خواتین کے حقوق کے لیے اقدامات اٹھائے گئے۔ پاکستان کی امید ہے کہ 2025میں معاشی استحکام حاصل کیا جا سکے گا، خاص طور پر قرضوں کے بوجھ میں کمی، سرمایہ کاری میں اضافہ، اور ایکسپورٹس کو بڑھانے کے ذریعے۔ پاکستان کو امید ہے کہ 2025میں سیاسی استحکام قائم ہو گا، جو ملک کی ترقی کے لیے ایک مثبت ماحول فراہم کرے گا۔ پاکستان توانائی کے بحران کو حل کرنے کے لیے مزید اقدامات اٹھا سکتا ہے، خاص طور پر متبادل توانائی ذرائع جیسے سولر اور ونڈ انرجی میں سرمایہ کاری سے۔ صحت اور تعلیم کے شعبوں میں بہتری کی امید کی جا رہی ہے تاکہ عوام کی معیار زندگی میں اضافہ ہو سکے۔ پاکستان کی عالمی سطح پر مزید تعلقات کی مضبوطی اور اقتصادی شراکت داری کی توقع ہے، جو عالمی ترقی کے ساتھ ہم آہنگ ہو۔ یعنی 2025کے لیے پاکستان کی توقعات یہ ہیں کہ ملک کی معیشت، سیاست، اور سماجی ڈھانچہ مضبوط ہو گا، اور بین الاقوامی سطح پر اس کا اثر و رسوخ بڑھ سکے گا۔