اسلام آباد، راولپنڈی (خصوصی نامہ نگار، سٹاف رپورٹر) جڑواں شہروں میں مختلف واقعات میں10افراد جان کی بازی ہار گئے۔ وفاقی دارالحکومت میں دو افراد ٹریفک حادثات کی بھینٹ چڑھ گئے جبکہ ایک ریٹائرڈ شخص نے کنپٹی پر گولیاں مارکر خود کشی کر لی ۔صداقت ولد برات علی کی لاش ایک شخص پمز ہسپتال میں گاڑی کے ذریعے پھینک کر بھاگ گیا ۔ جائے وقوعہ گلبرگ گرین بتایا جاتا ہے ۔دوسرا حادثہ پولیس اسٹیشن کھنہ کی حدود میں ہوا،جہاں شام پونے سات بجے کھنہ پل میٹرو اسٹیشن کے پاس ایک لاش پڑی ہونے کی اطلاع ملی جسے ذبیر اے ایس آئی نے ہسپتال پہنچایا مگر اس کی شناخت نہیں ہو سکی۔ تھانہ ہمک کے علاقے میں نیوی کے ریٹائر افیسر عبدالمتین ولد منظور حسین چوہدری سکنہ کری خدا بخش روات راولپنڈی حال محلہ یونس اباد نے کنپٹی پر گولیاں مارکر خود کشی کر لی۔متوفی نیول انکریج میں پرائیویٹ سکول میں ایڈمن جاب کردہ تھا۔اڈیالہ جیل کے 2 اسیر زندگی کی قید سے آزاد ہوگئے ،جیل ذرائع کے مطابق تھانہ گوجر خان کے کیس میں سینٹرل جیل راولپنڈی میں پابند سلاسل 35سالہ اقرار الحسن ولد امجدعلی کو طبیعت خراب ہونے پر جیل ہسپتال سے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرہسپتال راولپنڈی لے جایاجارہاتھاکہ وہ راستے میں دم توڑگیاجب کہ تھانہ شالیمار اسلام آباد کے مقدمہ میں اڈیالہ جیل میں قید نعیم ولد فضل حسین سکنہ شاہ پور ضلع سرگودھا جوکہ ہسپتال میں زیرعلاج تھا منگل کو انتقال کرگیا۔۔راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں ایک خاتون سمیت پانچ افراد جان کی بازی ہارگئے ۔تھانہ گنج منڈی کے علاقہ موہن پورہ برف خانہ کچا روڈ پر فائرنگ کرکے 24سالہ فہیم کو قتل کردیاگیا۔تھانہ گنج منڈی کےنئے ایس ایچ او سب انسپکٹر عثمان طارق نے وقوعہ بارے تفصیل بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہاکہ پی آراوبرانچ سے رابطہ کریں یا تھانہ میں جاکر ایف آئی آرلے لیں۔ تھانہ ٹیکسلاکو اللہ دتہ نے بتایا کہ صبح میری بیوی اللہ رکھی عمر40 سال رفع حاجت کے لیے اٹھی جونہی وہ ساتھ والے کمرے میں گئی تو فائر کی آواز آئی میں نے اٹھ کر دیکھا تو میری بیوی خون میں لت پت پڑی تھی ۔میری بیوی کو کسی نامعلوم شخص نے قتل کر دیا ۔تھانہ ٹیکسلاکو محمد اشفاق نے بتایا میں اور میرا بھائی محمد الیاس عمر 33 سال اپنی زمین کی دیکھ بھال کے لیے بن بھولا گئے ۔اسدوران خضر ولد نجیب بھی ڈیرہ پر آ گیا اور 3 فائر الیاس پر کئے جو موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا ۔تھانہ صدرواہ کو عمیر اقبال نے بتایا کہ میرے والد عمر 66سال کرایہ وصول کرنے کے لیے محلہ لیاقت آباد گئے ۔ والد کے دوست مشتاق احمد نے مجھے اطلاع دی کہ آپکے والد کی لاش محلہ لیاقت آباد میں خون میں لت پت پڑی ہے جسکو کسی نے فائر مار کر قتل کردیا۔تھانہ واہ کینٹ کو محمدعثمان فیاض نے بتایا کہ میرے بھائی محسن فیاض کے موٹر سائیکل کو کار جسے ڈرائیور یونس چلارہاتھا انتہائی تیز رفتاری سے چلاتے ہوئے غلط یوٹرن لیتے ہوئے ہٹ کیا جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔