پارا چنار میں امن معاہدے کے لیے کوہاٹ گرینڈ جرگہ ملتوی ہونے کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔
سرکاری ذرائع کے مطابق کوہاٹ گرینڈ جرگہ ایک فریق کی درخواست پر بدھ تک ملتوی کیا گیا، درخواست کرنے والے فریق کے 3 عمائدین گزشتہ روز کوہاٹ نہیں پہنچ سکے تھے۔
جرگے کا ایک رکن پشاور میں ہونے اور 2 اراکین خاندان میں اموات کے باعث کوہاٹ نہ پہنچ سکے تھے، جرگے کی نشست درخواست کرنے والے فریق کے کہنے پر ملتوی کی گئی۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ جرگے میں فریقین کے درمیان کوئی ڈیڈ لاک نہیں، دونوں تقریباً تمام نکات پر متفق ہیں، آج دونوں فریقین کے درمیان امن معاہدہ ہونے کا قوی امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ امن معاہدے پر ایک فریق پہلے ہی دستخط کر چکا ہے، امن معاہدے کے تحت ضلع کو اسلحے سے پاک اور بنکرز کا خاتمہ کیا جائے گا، علاقے میں کہیں بھی دہشت گردی ہوئی تو حکومت کارروائی کرے گی۔
دوسری جانب مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ خیبر پختون خوا حکومت تنازع کے پائیدار اور دیرپا حل کے لیے کوشاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی کوششوں سے ایک صدی سے زائد پرانا تنازع پائیدار حل کے قریب ہے، ایپکس کمیٹی کے فیصلے کے مطابق علاقے کو اسلحے سے پاک کیا جائے گا۔