• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی حکومت کے قرضوں کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے، مقامی اور بیرونی قرضہ کتنا لیا؟

اسلام آباد ( رانا غلام قادر ) وفاقی حکومت کےقرضوں کےتمام ریکارڈ ٹوٹ گئے-نومبر دوہزار چوبیس تک مرکزی حکومت کےقرضے ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح ستر ہزار تین سو چھیاسٹھ ارب روپے پر پہنچ گئے-

نومبر دو ہزار چوبیس تک ایک سال کے دوران وفاقی حکومت کےقرضوں میں چھ ہزار نوسو پچھترارب روپےکااضافہ ریکارڈ کیا گیا۔وفاقی حکومت کا قرضوں پرانحصار مزید بڑھ گیا-

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نےنومبر2024تک وفاقی حکومت کےقرضوں کا ڈیٹاجاری کردیا-

اسٹیٹ بینک کی دستاویز کےمطابق رواں مالی سال کےپہلے پانچ ماہ جولائی سے نومبر 2024کےدوران وفاقی حکومت کےقرضوں میں ایک ہزار452 ارب روپےجبکہ نومبر کےایک مہینےمیں مرکزی حکومت کےقرضوں میں ایک ہزار 252ارب روپےکااضافہ ہوا-

دستاویز کے مطابق دسمبر2023سےنومبر 2024کےایک سال میں وفاقی حکومت کےقرضوں میں6 ہزار975ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا-

نومبر2024تک وفاقی حکومت کے قرضوں کا حجم 70ہزار366ارب روپے رہاجس میں مقامی قرضہ48ہزار585ارب روپے اور بیرونی قرضےکا حصہ21ہزار780ارب روپے تھا۔

اہم خبریں سے مزید