لاہور(نمائندہ خصوصی) صدر ر ملی یکجہتی کونسل پاکستان ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا ہے کہ کرم و پارا چنار خطرناک صورت حال اختیار کر چکا ہے، مرکزی و صوبائی حکومت سکیورٹی فورسز پورا زور لگانے کے باوجود وہاں امن قائم کرنے میں ناکام نظر آتی ہیں، ان خیالات کا اظہار انھوں نے علما کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی کی میزبانی میں ہونے والے ملی یکجہتی کونسل پاکستان کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ کےساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر خرم نواز گنڈاپور، قاری یعقوب شیخ، علامہ عارف واحدی، پیر سید صفدر شاہ گیلانی، نذیر جنجوعہ و دیگر بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ حافظ محمد سعید کو رہا کرے، انھوں نے کہا کہ پاکستان اورافغانستان کی قیادت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مل بیٹھ کر اور مذاکرات کے ذریعے مسائل کو حل کریں۔ انھوں نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل یکم سے پانچ فروری تک یکجہتی کشمیر بنائے صاحبزادہ ابوالخیر نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ سپریم کورٹ وفاقی شرعی عدالت کے سود کو ختم کرنے کے فیصلے پر عملد رآمد کیا جائے اور سودی نظام کے خاتمے کا لائحہ عمل دے۔ لیاقت بلوچ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرم و پارا چنار کے سنی شیعہ امن چاہتے ہیں، جرگہ میں تمام فریقین نے امن معاہدے پر اتفاق کرتے ہوئے دستخط کر دیے، لیکن ڈپٹی کمشنر کے قافلے پر فائرنگ کے واقعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ سازشی عناصر امن معاہدے کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔