اسلام آباد(رپورٹ حنیف خالد)سندھ ہائیکورٹ نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ قومی احتساب آرڈیننس 1999کے سیکشن 15 کے تحت سزا یافتہ افراد کسی سرکاری عہدے پر فائز نہیں ہو سکتے۔ اس کے باوجود سزا یافتہ افسران کو مراعات دی گئی ہیں۔ ہائی کورٹ آف سندھ نے دھانی بخش کیس میں عدالت کو بتایا گیا کہ سزا یافتہ شخص دھانی بخش اپنی سزا کے باوجود اپنی تنخواہ اور دیگر مراعات حاصل کرتا رہا اور اس کی بحالی کے احکامات جاری کئے گئے۔ عدالت نے حکم دیا کہ دھانی بخش اپنی نوکری کےدوران وصول کی گئی تمام تنخواہوں اور مراعات کی سو فیصد رقوم سرکاری خزانے میں جمع کروائے۔