• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ اسمبلی، ٹول ٹیکس میں مسلسل اضافہ کیخلاف قرارداد متفقہ منظور

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سینئرصوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کا کہناہے کہ نیشنل ہائے وے اتھارٹی کی جانب سے سندھ کے ساتھ زیادتیاں کی جا رہی ہیںجبکہ پیپلزپارٹی کی رکن صوبائی اسمبلی ہیر سوہونے کہاہے کہ نیشنل ہائے وے اتھارٹی کا نام پنجاب ہائی وے اتھارٹی رکھا جائے۔تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی جانب سے ٹول ٹیکس میں مسلسل اضافے کے خلاف پیپلز پارٹی کی خاتون رکن ہیر سوہو کی ایک قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی‘ ایوان کی کارروائی کے دوران اپوزیشن ارکان کی جانب سے بھی متعددقراردادیں پیش کی گئیں تاہم انہیں فنی بنیاد پراور رائے شماری کے ذریعے مسترد کردیا گیا۔ ہیر سوہو نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ہائے وے اتھارٹی نے ہائے ویز اور موٹرویز پر ٹول ٹیکسز اچانک بڑھادیئے ہیں‘ گزشتہ چند ماہ کے دوران ٹول ٹیکس کی شرح میں بار بار اضافہ کیا جاتا رہا ہے ۔ نوٹیفکیشن میں سندھ کے کسی بھی ہائے وے یا موٹروے کا ذکر نہیں لیکن اس کے باوجود اضافی ٹیکس سندھ میں بھی وصول کئے جا رہے ہیں ‘نیشنل ہائے وے اتھارٹی کا نام پنجاب ہائے وے اتھارٹی رکھا جائے کیونکہ اتھارٹی کو سندھ کی ٹوٹی سڑکیں نظر نہیں آ رہی ہیں ‘پاکستان میں اگر کسی روڈ کی بد ترین شکل ہے تو وہ کراچی سے حیدرآباد اور سکھر تک ہے لیکن پھر بھی لوگ کراچی سے سکھر تک دو تین ہزار ٹول ٹیکس ادا کرتے ہیں ۔ سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے قرارداد کی حمایت میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ہائے وے اتھارٹی کی جانب سے سندھ کے ساتھ زیادتیاں کی جا رہی ہیں‘سندھ کی جو سڑکیں اتھارٹی کے پاس ہیں ان کی بری حالت ہے‘وفاق ٹیکس ضرور لے لیں لیکن سہولت تو دے۔حیدرآباد سے سکھر تک پاکستان کا برا ترین روڈ ہے‘یہ وفاقی حکومت کی نااہلی اور بد نیتی ہے کہ یہ روڈ نہیں بن رہا ۔
اہم خبریں سے مزید