• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہنزہ، بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج، شاہراہ قراقرم بلاک

خپلو (اے ایف پی)ہنزہ میں 20گھنٹے سے زائد بجلی کی لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج جاری، سیکڑوں مظاہرین نے شاہراہ قرارم بلاک کردی، ٹریفک کی روانی بند،درجنوں مال بردار ٹرکوں کو چین میں داخل ہونے سے روک دیاگیا،مظاہرین کازیر تعمیر بجلی کے منصوبوں کو تیز کرنے اور تھرمل جنریٹر پلانٹس کو فعال کرنے کا مطالبہ،مظاہرین کیساتھ مذاکرات جاری ،مطالبات جائز لیکن تھرمل جنریٹرز نہیں چلاسکتے بہت مہنگے ہیں،اعلیٰ سرکاری عہدیدار، تفصیلات کے مطابق، پاکستان کےشمالی پہاڑی علاقے میں گزشتہ روز سیکڑوں افراد نے 20 گھنٹے سے زائد بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج کے دوران شاہراہ قرارم کوکو بند کر دیا،وہاں درجہ حرارت منفی 15 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر گیا ہے۔علاقے کے ایک اعلیٰ سرکاری عہدیدار کمال خان نے بتایا کہ مظاہرین کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں، جن کا مطالبہ ہے کہ زیر تعمیر بجلی کے منصوبوں کو تیز کیا جائے اور تھرمل جنریٹر پلانٹس کو فعال کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ان کے مطالبات جائز ہیں اور ہم نےان کے تمام مطالبات پورے کرنے پر اتفاق کیا ہے، لیکن تھرمل جنریٹرز بہت مہنگے ہونے کی وجہ سے نہیں چلا سکتے۔ایندھن سے محروم پاکستان میں بڑے پیمانے پر معمول کی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے، لیکن گلگت بلتستان کے پہاڑی، برف سے ڈھکے علاقوں کے رہائشی طویل عرصے سے بلیک آؤٹ کا شکار ہیں۔احتجاج کو منظم کرنے والے ایک سیاسی کارکن بابا جان نے بتایا کہ ہمیں بجلی کی بدترین بندش کا سامنا رہا ہے، ہمیں پورے دن میں صرف ایک یا دو گھنٹے بجلی ملتی ہے۔ دلکش وادی ہنزہ میں جمعہ سے تقریباًایک ہزار افراد مظاہرے میں شریک ہو چکے ہیں، جنہوں نے 13سو کلومیٹر (808 میل) طویل قراقرم ہائی وے کے ایک حصے کو بلاک کر دیا ہے اور درجنوں مال بردار ٹرکوں کو چین میں داخل ہونے سے روک دیا ہے۔
اہم خبریں سے مزید