• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان اور افغانستان میں پولیو کے بڑھتے کیسز تشویشناک، WHO

جمرود (نمائندہ جنگ) ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ 2024میں پولیو کے 92 تصدیق شدہ کیسز ریکارڈ کئے ہیں جس میں سے67پاکستان میں اور25کیسز افغانستان میں ریکارڈ کیے گئے جوکہ ایک تشویشناک بات ہے ۔ پولیو کے زیادہ تر تصدیق شدہ کیسز بلوچستان، خیبرپختونخوا، سندھ اور پنجاب صوبوں میں سامنے آئے، گزشتہ روز ڈبلیو ایچ او نے ایک رپورٹ جاری کی جس میں پچھلے سال کے مقابلے میں پاکستان اور افغانستان میں پولیو کے کیسز میں اضافے کی نشاندہی کی گئی ہے ۔رپورٹ کے مطابق پولیو کے زیادہ تر تصدیق شدہ کیسز بلوچستان، خیبرپختونخوا، سندھ اور پنجاب صوبوں میں سامنے آئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان عالمی سطح پر صرف دو ممالک ہیں جہاں سے پولیو کا خاتمہ نہیں ہوسکا ہے جو صحت کے حوالہ سے تشویشناک بات ہے جس کے نتیجے میں ہر سال کافی تعداد میں بچے متاثر ہوتے رہتے ہیں۔ پاکستان کے پولیو کے خاتمے کے پروگرام کے کوآرڈینیٹر انوار الحق نے ملک میں پولیو کے کیسز میں اضافے کو "خطرناک" قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ ہمیں 2025تک اس مسئلے کو حل کرنا چاہیے۔ رپورٹس کے مطابق، 2023 میں پاکستان اور افغانستان میں پولیو کے 12کیسز سامنے آئے۔ لیکن 2024میں اس میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور یہ تعداد 92تک پہنچ گئی ہے جو باعث تشویش ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ پولیو کے بڑھتے ہوئے کیسز ویکسینیشن کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی اداروں، حکام اور مقامی کمیونٹیز کے درمیان مضبوط تعاون کی ضرورت پر زور دینا ہوگا کیونکہ یہ سریس مسلہ ہے جبکہ خطے میں پولیو کے خاتمے کے لیے غلط معلومات سے نمٹنا، رسائی کو یقینی بنانا، اور تنازعات والے علاقوں میں ویکسینیشن کی مہمات کو محفوظ بنانا اہم ہے۔
اہم خبریں سے مزید