اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) وفاقی وزیر برائے قومی تحفظ خوراک و تحقیق رانا تنویر حسین نے ساتویں پاکستان ایڈیبل آئلز کانفرنس کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر ملائیشیا کے وزیر برائے پلانٹیشن و کموڈٹیز داتو سری جوہری بن اور ملائیشین ہائی کمشنر داتو محمد اظہر مازلان بھی موجود تھے۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان خوردنی تیل اور تیل کے بیجوں کیلئے ایک اہم منڈی ہے۔ بدقسمتی سے، ہماری مقامی پیداوار بہت کم ہے اور خوردنی تیل کی ضروریات کا تقریباً 90فیصد درآمد پر منحصر ہے۔ ہم تقریباً 3 ملین ٹن پام آئل ملائیشیا اور انڈونیشیا سے درآمد کرتے ہیں، جس میں انڈونیشیا کا حصہ 85فیصد سے 90فیصد ہے۔ ہماری حکومت مقامی پیداوار بڑھانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ مقامی ریپ سیڈ اور سورج مکھی کے بیجوں کی پیداوار میں اضافے کے لئے بھرپور کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقامی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے حکومت زیادہ سے زیادہ مراعات فراہم کر رہی ہے اور اس ضمن میں ملائیشیا اور انڈونیشیا کے بھائیوں کو زرعی پیداوار کے شعبے میں پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی جاتی ہے۔ رانا تنویر حسین نے پاکستان ایڈیبل آئل کانفرنس (PEOC) کی کوششوں کو سراہا۔ وفاقی وزیر تنویر حسین نے ملائیشین وزیر داتو سری جوہری بن عبدالغنی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ کانفرنس میں شرکت کے لئے اپنا قیمتی وقت دینے پر ان کے مشکور ہیں۔