• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان آکر بےحد خوش ہوں، ملالہ یوسف زئی

اسلام آباد (اے ایف پی ) نو بل انعام یافتہ ملالہ ویسف زئی اپنے آبائی وطن پاکستان آکر بے حد مغلوب اور بے حد خوش ہیں ۔ وہ اسلامی دنیا میں لڑکیوں کی تعلیم پر سمٹ میں شرکت کےلیے ہفتہ کو یہاں پہنچیں۔ انہیں 2012ء میں جب وہ طالبہ تھیں انہیں گولی مار کر زخمی کردیا گیا تھا ۔ اس کے بعد وہ چند مواقع پر ہی پاکستان واپس آئی تھیں ۔ اپنی آمد پر اسلام آباد میں اپنے والدین کے ساتھ پر یس کانفرنس میں ملالہ نے اپنے آمد کو ایک اعزاز اور پر مسرت قرار دیا ۔ مذکورہ دو روزہ سمٹ میں دنیا کے مسلم اکثریتی ممالک سے نمائندے شرکت کررہے ہیں ۔ جہاں لاکھوں بچیاں اسکول جانے سے محروم ہیں ۔ کلینیکل سائیا کالو جی کی طالبہ 23سالہ زیر اطارق نے سمٹ کو مسلم طالبات کے تعلیم کےلیے اچھی ابتداء قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں کی طالبات کو ہنوز مسائل اور مشکلات کا سامنا ہے ۔ بعض جگہوں پر خود طالبات کے والدین ہی راہ میں رکاوٹ ہیں ۔ ملالہ سمٹ سے آج اتوار کو خطاب کریں گے۔ جس میں ان کے خطاب میں توجہ کا مرکز افغانستان ہوگا ۔ جو ملالہ کے مطابق دنیا کا واحد ملک ہے جہاں لڑکیوں کے اسکول ، کالج اور یونیورسٹی جانے پر پابندی ہے ۔ سو شل میڈیا پر ا پنی ایک پوسٹ میں کہا کہ وہ سمٹ میں لڑکیوں کے اسکول جانے کے حق پر بات کریں گی۔ طالبات اور خو اتین کے خلاف جرائم پر طالبان کو قابل مواخذہ قرار دیا جانا چاہئے ۔ پاکستان کے وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ افغانستان کی حکومت کو بھی سمٹ میں شرکت کی دعوت دی گئی لیکن ان کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا ۔ دریں اثناء پاکستان کو خود اپنے سنگین تعلیمی مسائل کا سامنا ہے ۔ جہاں دو کروڑ 60لاکھ بچے اسکولوں کو جانے سے محروم ہیں۔ جو دنیا میں بلند تر ین تعداد میں سے ایک ہے ۔ حکام اس کی بڑی وجہ غر بت کو قرار دیتے ہیں ۔ طالبان عسکریت پسندوں نے 2012ء میں ملالہ پر سوات کے دور دراز علاقے میں اس وقت حملہ کیا تھا ۔ جب وہ اسکول کی گاڑی میں اپنے اسکول جارہی تھیں۔
اسلام آباد سے مزید