• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسٹارلنک و دیگر لوارتھ آربٹ آپریٹرز کی جانب منتقلی کے آپشن پر غور

اسلام آباد( مہتاب حیدر) پاکستان ہائی ارتھ آربٹ (HEO) سے لو ارتھ آربٹ (LEO) آپریٹرز کی طرف منتقلی کے لیے مختلف آپشنز پر غور کر رہا ہے تاکہ اسٹارلنک اور دیگر کو ملک میں آپریشنز کی اجازت دی جا سکے۔ پاکستان کے پاس اس وقت دو سیٹلائٹ موجود ہیں۔ پہلا، PAKSAT-1R، جو 2011 سے کام کر رہا ہے، اس سال اپنی آپریشنل زندگی کے اختتام کے قریب ہے۔ دوسرا، PAKSAT-MM1، جو گزشتہ سال لانچ کیا گیا، کم استعمال ہونے والا سمجھا جاتا ہے۔اس وقت پاکستان میں سیٹلائٹ کمیونیکیشن اور براڈکاسٹنگ کا منظرنامہ قائم شدہ ہائی ارتھ آربٹ (HEO) آپریٹرز کے زیر تسلط ہے جو مختلف شعبوں کو خدمات فراہم کرتے ہیں۔ ایشیاسٹ، جو 50 سے زائد ممالک میں کام کر رہا ہے، پاکستان میں پانچ گاہکوں کو خدمات فراہم کرتا ہے، جن میں زیادہ تر ٹی وی چینلز شامل ہیں۔ایپ اسٹار، جو 30 سے زائد ممالک میں سرگرم ہے، پاکستان میں 12 گاہکوں کو خدمات فراہم کرتا ہے، جو ٹی وی براڈکاسٹنگ پر مرکوز ہیں۔یاح سیٹ 150 سے زائد ممالک میں عالمی سطح پر کام کرتا ہے، پاکستان میں 400 سے زائد گاہکوں کو خدمات فراہم کرتا ہے، جن میں 2,100 کمیونیکیشن لنکس شامل ہیں۔SES (O3b)، جو 190 سے زائد ممالک میں موجود ہے، جاز اور ٹیلی نار کو سپر نیٹ کے ذریعے تقریباً 4 جی بی پی ایس بینڈ وڈتھ کے ساتھ چار لنکس فراہم کرتا ہے۔اذرکاسماس، جو 40 سے زائد ممالک میں کام کرتا ہے، پاکستان کے دو کلائنٹس، واٹین اور سپر نیٹ، کو خدمات فراہم کرتا ہے۔
اہم خبریں سے مزید