کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی، کراچی انٹر بورڈ میں بے ضابطگیاں اور امتحانات میں بڑی تعداد میں بچوں کے نمبروں کو خراب کرنے کی خبروں پر ایوان نے انٹر بورڈکے امتحانات کے معاملے پر تحقیقات کے لئے وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ کی سربراہی میںایک پارلیمانی کمیٹی قائم کردی ، پارلیمانی کمیٹی پورے معاملے کی مکمل چھان بین کرے گی، ایوان میں اپوزیشن کااحتجاج،۔وزیر پارلیمانی امور ضیا الحسن لنجار نے ایوان کو یقین دلایا ہے کہ بچوں کے مستقبل کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا ، بہت جلد تعلیمی بورڈز کے قابل چیئرمین مقرر کردیئے جائیں گے ۔ وزیر قانون و پارلیمانی امور ضیا الحسن لنجار کی جانب سے یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں کے قانون میں ترمیمی بل بھی پیش کیا گیا جسے مزید غور کے لئے قائمہ کمیٹی کے کو بھیج دیا گیا ۔قانون کے تحت 21 گریڈ کا افسر یونیورسٹی کا وائس چانسلر بن سکے گا۔ جبکہ میڈیکل یونیورسٹیوں کے لئے بھی 21 ویں گریڈ کا پروفیسر وائس چانسلر بن سکے گا۔ 62 سال سے کم عمر شخص وائس چانسلر کے لیئے اہل ہوگا۔ سندھ اسمبلی میں پیر کو محکمہ امداد باہمی کے وقفہ سوالات کے دوران اپوزیشن ارکان نے محکمے کی پارلیمانی سکریٹری خیر النساءمغل سے تابڑ توڑ سوالات کرکے انہیں دباؤ میں لانے کی کوشش کی تاہم ڈپٹی اسپیکر ان کی مدد کرتے رہے، وقفہ سوالات کے دوران اپوزیشن ارکان کی جانب سے شور شرابہ بھی کیا گیا ۔ سندھ اسمبلی کا اجلاس پیر کو قائم مقام اسپیکر نوید انتھونی کی زیر صدارت شروع ہوا۔