لندن (سعید نیازی) پرزن واچ ڈاگ نے برطانیہ کی دو ہائی سیکورٹی جیلوں میں ڈرونز کے ذریعے ہتھیار پہنچانے کے معاملے کو قومی سلامتی کیلئے خطرہ قرار دیا ہے۔ چیف انسپکٹر آف پرزن چارلی ٹیلر نے کہا ہے کہ ایچ ایم پی مانچسٹر اور ایچ ایم پی لانگ لارٹن میں ممنوعہ اشیا پہنچائے جانے کا مطلب یہ ہے کہ وہاں گنز بھی اسمگل کی جاسکتی ہیں۔ اے کٹیگری کی ہائی سیکورٹی ان دونوں جیلوں میں ملک کے خطرناک ترین قیدی موجود ہیں جن میں دہشت گرد، قاتل اور منظم جرائم پیشہ گروہوں کے باسز شامل ہیں۔ چارلی ٹیلر نے بتایا کہ جیل کی فضائی حدود کی نگرانی نہ ہونے کے سبب تشدد، قیدیوں کی طرف سے یرغمال بنانے اور فرار ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے جیلوں کا معائنہ کرنے والی ٹیموں کی رپورٹس کے حوالے سے بتایا کہ سیکورٹی اور سیفٹی کے حوالے سے خامیوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور اس بات کے واضح شواہد موجود ہیں کہ گینگز جیل میں ہتھیار، منشیات اور فون وغیرہ کی ترسیل کا انتظام کرتے ہیں جو کہ قومی سلامتی کیلئے خطرہ ہے۔ ہائی سیکورٹی جیلوں میں بڑی تعداد میں سنگین ہتھیاروں کے پہنچنے کا مطلب ہے کہ یہ دہشت گردوں اور منظم جرائم والے گروہوں کے ہاتھ لگ سکتا ہے۔ جس کے سبب بہ جیل میں سنگین جرام کا ارتکاب، فرار ہونے یا یرغمال بنانے کے قابل ہو سکتے ہیں جو کہ قابل تشویش ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دونوں جیلوں میں سی سی ٹی وی اور اینٹی ڈرون نیٹنگ میں ناکام رہی ہیں اور افسران نے دیکھا ہے کہ رات میں جیل پر ڈرونز اڑتے نظر آتے ہیں اور قیدی سیل کی کھڑکی میں سوراخ کرکے جی پی ایس ایپس سے ڈرونز کو گائیڈ کر رہے ہوتے ہیں پھر وہ سوراخوں کی مرمت بھی کر دیتے ہیں۔ لانگ لارٹن جیل میںممنوعہ اشیا کالے بیگز میں گرائی جاتی ہیں۔ پرزن واچ ڈاگ نے اکتوبر میں مانچسٹر کی جیلوں کے حوالے سے اکتوبر میں ارجنٹ نوٹی فکیشن بھی جاری کیا تھا۔ اس الرٹ نے اسے سال کی ایسی پانچویں جیل بنا دیا جہاں وزراء کا ہنگامی رسپانس درکار تھا۔ منسٹری آف جسٹس نے کہا ہے کہ جیلوں میںسی سی ٹی وی اور اینٹی ڈرون نیٹنگ کے نظام کو بہتر بنایاگیا ہے۔ حکومت کو جیلوں کا بحران ورثے میں ملا۔