کراچی(اسٹاف رپورٹر ) کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے ہزاروں افراد پر کی جانے والی ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ متاثرہ ہر20 میں ایک فرد روبہ صحت ہونے کے بعد بھی تھکاوٹ کا شکار رہا جسے کرونک فیٹیگ سینڈروم(سی ایف ایس) کہا جاتا ہے۔ یہ تحقیق جرنل آف جنرل انٹرنل میڈیسن میں شائع ہوئی ہے جس میں 11ہزار 785 افراد کو شامل کیا گیااور کورونا وائرس 2 سارس سے متاثر ہونےکے بعد کرونک فیٹیگ سینڈروم کے پھیلاؤ کا جائزہ لیا گیا۔ یہ سینڈروم کورونا وائرس کے باعث ہوتا ہے ۔ اگرچہ تھکاوٹ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد میں عام تھی لیکن روبہ صحت ہونے کے طویل عرصہ بعد بھی ان افراد کو مسلسل تھکاوٹ رہی جسے طویل کووڈ (لانگ کووڈ)کہا جارہا ہے۔ لانگ کووڈ کی علامات میں انتہائی تھکاوٹ، دماغی دھند، چکر آنا، ذائقہ اور سونگھنے کے مسائل شامل ہیں ۔ اس سے متاثرہ افراددیگر علامات جیسے سردرد، کھانسی، سانس لینے اور نیند کے مسائل کا بھی سامنا کر رہے ہیں ۔ اگرچہ لانگ کووڈ کی کوئی خاص تعریف نہیں لیکن اگر کورونا کے بعد یہ علامات طویل عرصہ تک رہیں تو امکان ہے کہ آپ لانگ کووڈ میں مبتلا ہیں ۔