اسلام آباد (فاروق اقدس‘ خصوصی جائزہ رپورٹ) کیا سابق امریکی صدر باراک اوباما کی اپنی اہلیہ مشعال اوباما سے رنجش اور ناچاقی اس حد تک پہنچ گئی ہے کہ نوبت طلاق تک آپہنچی ہے؟
کچھ عرصے تک یہ صورتِ حال سرگوشیوں تک محدود تھی لیکن اب دو واقعات ایسے پیش آئے ہیں جن سے ان سرگوشیوں کو امکان اور خدشے کی زبان مل گئی ہے اور جو اب خبروں کی ذینت بن رہے ہیں، کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے، اس حوالے سے یہ خبر بنیاد بنی کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں مشعال اوباما اپنے شوہر باراک اوباما کے ہمراہ تقریب میں موجود نہیں ہوں گی۔
کیا باراک اوباما اور مشعال اوباما طلاق کے قریب ہیں؟ حالیہ خبروں کے بعد کچھ مداحوں میں یہ سوال اٹھنے لگا ہے کہ دونوں کے درمیان کچھ گڑبڑ ہو سکتی ہے ، باراک اور مشعال کے دفتر نے اس ہفتے ایسوسی ایٹڈ پریس کو تصدیق کی کہ ’’سابق صدر باراک اوباما 60ویں حلف برداری کی تقریب میں شریک ہوں گے تاہم سابق خاتون اول مشعال اوباما اس تقریب میں شریک نہیں ہوں گی۔
اسکے علاوہ مشعال اوباما9 جنوری کو سابق صدر جمی کارٹر کی تدفین میں بھی موجود نہیں تھیں اور انکی غیر موجودگی کو ’شیڈول میں تضاد‘ کے طور پر بیان کیا گیا۔ یہ دونوں بڑی غیر حاضریاں بعض مداحوں میں تشویش پیدا کر رہی ہیں، جنہوں نے سوشل میڈیا پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
ایک صارف نے لکھا، ’’میں تو کہہ رہا ہوں اوباما کی طلاق ہونے والی ہے‘‘۔ ایک اور نے کہا ’’اوباما کی طلاق 2025ء کی پیش گوئیوں میں شامل نہیں تھی، مگر اب ایسا لگتا ہے کہ یہ ہو سکتی ہے۔